پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ الیکشن کمشنرگلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کی حکومت بنانےمیں لگےہیں، وہ اپنے عہدےکاپاس نہیں رکھ سکے، الیکشن کمشنراپنی ملاقاتوں کی تفصیلات عوام کےسامنےلائیں۔ یہاں تو آرٹی ایس کا معاملہ نہیں، ہمیں سرکاری نتائج کا انتظارہے، پی ٹی آئی والے آزاد امیدواروں کو بے وقوف بنارہے ہیں۔
گلگت بلتستان میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سازش کے تحت خواتین کو ووٹ کا حق استعمال نہیں کرنے دیا گیا، 7 ہزار خواتین کو ووٹ دینے کا حق دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جی بی 2 گلگت 2 سے انشاء اللّہ جلد خوشخبری ملےگی، بس آزادامیدوار صرف جنوری تک کا انتظار کریں، کامیاب امیدوار گلگت بلتستان کے حقوق کا تحفظ کریں، اپنے اصولوں پرکھڑے رہیں اور وفاق کو فیصلہ کرنےکا اختیار نہ دیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ہمیں سب سے زیادہ ووٹ دے کر ہمارے منشور کو اپنایا ہے جبکہ پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ سیٹیں اور پیپلزپارٹی نے سب سےزیادہ ووٹ لیے، ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریات کو لے کر زندہ ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تو آر ٹی ایس کا معاملہ نہیں ہے، ہم سرکاری نتائج کےانتظار میں ہیں، الیکشن کمشنر اپنی ملاقاتوں کی تفصیل سامنے لائیں۔
بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی، گلگت بلتستان کے عوام کا ووٹ پر ڈاکے کا معاملہ ہر جگہ اٹھائیں گے اور ہم کٹھ پتلی سے آزادی لے کر رہیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کامیاب امیدواروں کو سوچنا چاہیے کہ کیا وہ ایک دو مہینے کے لیے سب کچھ کھونا چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کو سیاسی ایشو نہیں بنانا چاہیے، ہم نے وزیراعظم کو کورونا کے معاملے پر ملکر کام کرنے کا کہا تھا لیکن این سی او سی کے فیصلے کے خلاف عمران خان نے اپنے ذاتی فیصلےکئے۔
بلاول بھٹوزرداری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کےسوا کوئی اور وزیراعظم ہوتا تو الگ قسم کے فیصلے کرتا، عمران خان کو نکالنے کے لئے سب مل کر فیصلے کریں گے۔
اُن کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی والے آزاد امیدواروں کو بے وقوف بنا رہےہیں، پی ٹی آئی والے امیدواروں سے وزیراعلیٰ بنانے کا جھوٹا وعدہ کررہےہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کے خلاف عمران خان کی سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر ہے، عمران خان گلگت بلتستان صوبہ کے خلاف پہلے اپنی پٹیشن تو واپس لیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم گلگت بلتستان کی عوام کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔