• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نریندر مودی کی حاسد‘ تنگ دل اور متعصب حکومت کی نگاہوں میں پہلے دن سے کانٹا بن کر کھٹک رہا ہے جس کا اظہار آئے دن ہوتا رہتا ہے۔ حال ہی میں بھارتی وزیراعظم نے یہ بےبنیاد دعویٰ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیم کی دہشت گردی کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنایا گیا ہے۔ اُنہوں نے اِس بےثبوت الزام کی بنیاد پر پاکستان کو عالمی دہشت گردی میں ملوث قرار دیا جس سے حکومت پاکستان کے اِس اندیشے کو تقویت ملی کہ مودی حکومت دہشت گردی کی کسی جعلی کارروائی کا ناٹک رچا کر اُس کا الزام پاکستان پر عائد کرنے اور اُسے پاکستان کے خلاف جارحیت کا جواز بناکر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کسی بڑی کارروائی کے لئے زمین ہموار کررہی ہے۔ بھارتی قیادت کے ارادوں کی سنگینی کا اندازہ اِس سے لگایا جا سکتا ہے کہ چین کی وزارتِ خارجہ نے فوری طور پر مودی سرکار کے جھوٹے پروپیگنڈے کا نوٹس لینا ضروری سمجھا اور اُس کے ترجمان نے اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ چین عالمی سطح پر انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستان کے اقدامات کو سراہتا ہے۔ اپنے بیان میں ترجمان نے واضح کیا کہ چین دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی معاونت کرتا رہے گا اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ہر موسم کے ساتھی دونوں ملک مل کر ناکام بنائیں گے۔ چین کے اِس بیان پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صراحت کی کہ پاکستان سی پیک منصوبے کی حفاظت کیلئے پوری طرح مستعد اور پُرعزم ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لئے کوشاں ہے جبکہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پاکستان اور سی پیک کے منصوبوںکو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سی پیک کو ناکام بنانے کیلئے مودی سرکار نے 80ارب روپے کے لگ بھگ رقم مختص کی ہے اور یہ رقم سی پیک منصوبوں کو دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال کی جانی ہے ۔ وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے ہر صورت سی پیک منصوبے کی حفاظت کا عزم کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین مل کر اس منصوبے کی حفاظت کریں گے اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اِن حقائق کی نشاندہی کی کہ سی پیک منصوبہ پورے خطے کیلئے فائدہ مند ہے، اِن فلیگ شپ پراجیکٹس کے ساتھ ہمارا مستقبل جڑا ہوا ہے، چین بھارتی سازش سے اچھی طرح واقف ہے، سی پیک منصوبے پر چین کی بہت بڑی سرمایہ کاری ہے اور اُس کے انجینئر اور کارکن یہاں کام کر رہے ہیں، اگر اُن منصوبوں کو کسی طور بھی نشانہ بنایا جاتاہے تو چین اور پاکستان ہرگز خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ او آئی سی کے آئندہ اجلاس میں بھی پاکستان کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا جائے گا اور بھارت خطے میں جو خطرناک کھیل کھیلنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے پوری دنیا کو اس سے خبردار کیا جائے گا۔ نریندر مودی کے الزامات پر چین اور پاکستان کے اس فوری اور بھرپور ردِعمل سے صورت حال کی سنگینی پوری طرح عیاںہے۔چینی قیادت کا ون بیلٹ ون روڈ کا انقلابی تصور اگرچہ بھارت سمیت دنیا کے کسی بھی ملک کے خلاف نہیں اور خود بھارت کیلئے اس میں شمولیت کی راہ کھلی رکھی گئی ہے لیکن ہمسایہ دشمنی کے چانکیائی فلسفے پر استوارمودی حکومت اس عظیم منصوبے کے پاک چین جزو یعنی سی پیک کوتباہ کرنے کی مجنونانہ کوششوں میں مصروف ہے تاہم انہیں ناکام بنانے کیلئے چین و پاکستان پوری طرح متحد ہیں جس کی بناء پر مودی سرکار کی رسوا کن ناکامی دیوار پہ لکھی نظر آتی ہے۔

تازہ ترین