اس ترقی یا فتہ دور میںسائنس دان حیران کن چیزیں تیار کرنے میں مصروف ِعمل ہیں ۔گزشتہ دنوں ہائپر لوپ ٹرانسپورٹ سسٹم میں پہلی مرتبہ مسافروں کو بٹھا کر اس کا تجربہ کیا گیا،جس میں لوگوں نے 100 میل ( 160 کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے کچھ فاصلہ طے کیا۔ اس موقع پر ورجن گروپ کے ماہرین اور انجینئرز موجود تھے۔ مسافروں نے 15 سیکنڈ میں 500 میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ ٹرانسپورٹ کیپسول کو ایک ویکیوم کی سرنگ میں دوڑایا گیا جسے نیواڈا صحرا میں آزمایا گیا۔
یہ پورا نظام ورجن کمپنی کے لاس ویگاس مرکز میں تعمیر کیا گیا ہے۔ اس طرح کمپنی کے عملے میں سے دو افراد مقناطیسی معلق سواری میں برق رفتاری سے دوڑے لیکن اس مختصر سفر کے باوجود وِرجن نے اپنے نظام کی افادیت ظاہر کردی ہے۔ یہ کمپنی 2025ء کے لیے ہائپر لوپ کے لیے سیفٹی سرٹیفکیٹ اور 2030ء کے لیے کمرشل ٹرانسپورٹ اجازت نامے کی کوشش کررہی ہے۔ اگرچہ ابھی 100 میل کا ہدف حاصل کیا گیا ہے لیکن مستقبل میں عملی طور پر اس کی رفتار کو 4 سے 5 گنا تک بڑھایا جاسکتا ہے۔