اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں مہنگائی کم ہوگئی، نومبر میں مہنگائی کی شرح 8 اعشاریہ 3 فیصد رہی۔ جولائی سے نومبر تک مہنگائی 8 اعشاریہ 76 فیصد تک پہنچ گئی۔
نومبر میں چکن 21 اعشاریہ 3 فیصد مہنگی ہوئی جولائی سے نومبر تک آلو 72 فیصد، انڈے 41 فیصد، گندم 37، آٹا 32 اور چینی 28 اعشاریہ چار فیصد تک مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔ نومبر میں مہنگائی کی شرح 8.3 فی صد رہی۔ جب کہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد تھی۔
جولائی سے نومبر تک مہنگائی کی شرح 8.76 فیصد رہی۔ نومبر کے دوران چکن 21.36، ٹماٹر 15.68 فی صد مہنگے ہوئے۔
شہروں میں آلو 8.79 فیصد، پیاز 5.81 فیصد، سبزیاں 5.63 فی صد مہنگی ہوئیں۔ خشک میوہ جات 4.38 فی صد اور انڈے 2.83 فیصد مہنگے ہوئے۔
ایل پی جی10.31 فی صد مہنگی ہوئی۔ نومبر میں آٹا 4.83 فیصد جبکہ گندم 4.1 فیصد سستی ہوئی۔
نومبر 2019 کے مقابلے میں نومبر 2020 میں آلو 56.11 فیصد، انڈے 48.67 فیصد، چکن 46.82 فیصد، گندم 36.6 فیصد، چینی 35.78 فیصد مہنگی ہوئی۔
ایک سال میں دال مونگ 26.12 فیصد، دال ماش 22.61 فیصد اور دال مسور 15.76 فیصد، ٹماٹر 22.58 فیصد اور پیاز 6.6 فیصد مہنگے ہوئے۔
جولائی سے نومبر تک آلو 72.38 فیصد اور لال مرچ 59.80 فیصد، ادرک 56 فیصد، انڈے 41 فیصد مہنگے ہوئے۔
پانچ ماہ میں گندم 37.4 فیصد، آٹا 32.8 اور چینی 28.49 فیصد مہنگی ہوئی۔ اس دوران دال مونگ 38.3 فیصد، دال ماش 31 اور دال مسور 24.6 فیصد اور ٹماٹر 36.6 فیصد مہنگے ہوئے۔