وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کا سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے متعلق کہنا ہے کہ اسحاق ڈار بے نقاب ہو چکے ہیں، اسحاق ڈار نے کہا نیب کی حراست میں درجنوں لوگ ہلاک ہوئے، نیب کو اسحاق ڈار کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر نے شہباز گل کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، اس دوران شہزاد اکبر نے اسحاق ڈار کے غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیاست میں اسحاق ڈار کے انٹرویو کے چرچے ہیں، بی بی سی پر مفرور شخص کے انٹرویو سے عوام محظوظ ہوئی، 3 سال پہلے اسحاق ڈار پاکستان سے گئے، اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار غیرملکی جرنلسٹ کے سوالات کے جواب نہیں دے سکے، نوازشریف ماضی میں شکنجے میں آئے تو اسحاق ڈار نے اقبالی بیان دے دیا تھا، اسحاق ڈار انٹرویو میں ایکسپوز ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ان کی پاکستان میں ایک جائیداد ہے، بی بی سی ہم سے رابطہ کرتی، ہم بھی ایف بی آر سے تفصیلات بھیج دیتے، اسحاق ڈار کے پاس پاکستان میں کئی جائیدادیں ہیں، اسحاق ڈار نے جائیداد سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار شاید کسی کے حکم پر غیر ملکی چینل کو انٹرویو دینے چلے گئے۔
شہزاد اکبر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ اسحاق ڈار ایک ملزم ہیں، ان کو واپسی کے لیے درخواست بھی کی گئی ہے، نوازشریف ایک مجرم ہیں وہ وزٹ ویزا پر برطانیہ گئے، برطانوی حکومت سے رابطہ کیا اور خط بھی بھیجے، خط میں پاکستان بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ویزے کو کینسل کرنے کا بھی خط میں کہا گیا ہے، برطانوی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے، نوازشریف کا وزٹ ویزا 6 ماہ کا تھا، نوازشریف کے ویزے میں توسیع ہونا ابھی باقی ہے، ڈی پورٹ کرنے کا اختیار ایگزیکٹو کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی 2 حکومتوں نے الطاف حسین کی واپسی کی کوشش نہیں کی گئی۔
شہزاد اکبر نے پی ڈیم ایم کے جلسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان میں یہ صرف جلسے کے لیے 6 سے 7 ہزار لوگ اکٹھے کر پائے، اب اپوزیشن نے لاہور میں جلسی کرنی ہے، کورونا کی پہلی لہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد سے بچ سکے تھے، دوسری لہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کوویڈ19 کے باوجود جی ڈی پی پلس میں ہے، اپوزیشن ناکام کوششیں کر رہی ہے، پی ٹی آئی اس وقت بھی سب سے مقبول جماعت ہے۔
دوسری جانب پریس کانفرنس میں موجود تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا کہ سب نے دیکھ لیا کہ اسحاق ڈار کے انٹرویو میں سوال گندم جواب چنا آیا ، وہ انٹرویو کے دوران بوکھلا گئے تھے۔
شہبازگل نے مزید کہا کہ کل اسحاق ڈار کا کوئی پاؤں پکڑ کر دیکھتا تو پتا چلتا کہ پاؤں کیسے کانپتے ہیں، پاکستان کے دشمن کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو فاشسٹ ملک ڈکلیئرکرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرویو میں کہا گیا کہ الیکشن چوری ہوا تھا، اینکر نے کہا کہ آپ کو پیٹیشنز فائل کرنا چاہیے تھی، اسحاق ڈارکی انٹرویو کے دوران آنکھوں میں شرمندگی اور بے شرمی جھلک رہی تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ میں اسحاق ڈار کو دائی کا درجہ حاصل ہے، اسحاق ڈارسمیت دیگرعدالتوں میں پیش ہوں اور میڈیا پر بھی آکر بات کرسکتے ہیں، مریم نوازبھی جب بھی بولتی ہیں منہ سے جھوٹ نکلتا ہے۔
شہبازگل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارخود انٹرویو دینے نہیں گئے، ذبح ہونے کے لیے پیش کیا گیا تھا، عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ رکھنا چاہ رہے ہیں، عوام کو اسحاق ڈار کا انٹرویو بار بار دیکھنا چاہیے، جو ایک کلرک نہیں بن سکتے وہ پاکستان کے وزیرخزانہ رہے ہیں۔
شہباز گل نے کہا کہ غیرملکی چینل نوازشریف کے انٹرویو کے لیےکافی دیر سے کوشش کررہا تھا۔