• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی آرٹس کونسل میں تیرہویں عالمی اردو کانفرنس کا دوسرا روز


کراچی آرٹس کونسل میں تیرہویں عالمی اردو کانفرنس جاری ہے، کانفرنس کے دوسرے روز علاقائی زبانوں میں شاعری اور ادب میں خواتین کے کردار سمیت مختلف موضوعات پر سیشنز ہوئے۔

سات سو افراد کی گنجائش والے آرٹس کونسل کراچی کے آڈیٹوریم میں بمشکل پچاس افراد موجود تھے، لیکن اردو سے محبت کرنے والے اپنے پسندیدہ شعراء اور ادیبوں کی سیر حاصل گفتگو پوری دنیا میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں سن رہے ہیں۔

کورونا وائرس کی نہ رکنے والی پیش قدمی کے سبب تیرہویں عالمی اردو کانفرنس ماضی سے بالکل مختلف لیکن پوری آب و تاب سے جاری ہے۔

کانفرنس کے دوسرے روز یادگار باتوں کا یہ سلسلہ نظم سے ناول کی ایک صدی پرانی داستان تک چلا اور پھر سرائیکی اور بلوچی زبان کے دبستان تک پہنچا۔

پھر بات ہوئی ادب اور سماج میں خواتین کے کردار کی، جس پر نورالہدیٰ شاہ اور فوزیہ سعید سمیت مقریرین نے "عورت" کو ہمت کا استعارہ قراردیا اور اسکے خلاف رجحانات کی نفی کی۔

دس سیشنز پر مبنی عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز کا اختتام محفل موسیقی پر ہوا۔

تازہ ترین