نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں تہلکہ مچادیا۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم جو نیوزی لینڈ کے خلاف ہملٹن کے مقام پر ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے، اس میں کالی آندھی کی شکست یقینی ہے۔
تیسرے دن کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے 6 وکٹ پر 196 رنز بنالیے ہیں، اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 185 رنز درکار ہیں۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز 7 وکٹ پر 519 رنز پر ڈکلیئر کے جواب میں تیسرے دن 138 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
کالی آندھی کو فالوآن کا شکار ہوگئی اور دوسری اننگز شروع اور دن کے اختتام تک مزید 6 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے، ٹم ساؤتھی اور نیل وگنر کی عمدہ بولنگ کے باعث میچ کا نتیجہ چوتھے دن کے پہلے ہاف میں متوقع دکھائی دیتا ہے۔
نیوزی لینڈ کےکپتان کین ولیم سن جنہوں نے ٹیسٹ میچ میں اپنے کیرئیر کی تیسری ڈبل سنچری بنائی، ان کی تینوں ڈبل سنچریاں ہوم گراؤنڈز پر ہیں، جن میں سے 2 تو اسی گراؤنڈ پر بنی ہیں۔
انہوں نے گزشتہ برس(فروری2019) ہملٹن ہی کے میدان میں بنگلادیش کےخلاف 200 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ اس سے قبل 2015ء میں سری لنکا کے خلاف ولنگٹن میں کین ولیم سن نے 242 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
وہ نیوزی لینڈ کے 9ویں بیٹسمین جنہوں نے ٹیسٹ اننگز میں 250 رنز کا ہندسہ عبور کیا ہے، اس سے قبل یہ سنگ میل عبور کرنے والوں میں گیلن ٹرنر، برین ینگ، ٹام لیتھم، مارٹن کرو، راس ٹیلر، اسٹیفن فلیمنگ 2 مرتبہ اور برینڈن مک کولم شامل ہیں۔
بریڈن مک کولم نیوزی لینڈ کے واحد ٹیسٹ کرکٹر ہیں جنہوں نے ٹرپل سنچری بھی اسکور کررکھی ہے جبکہ راس ٹیلر اور مارٹن کرو بالترتیب 290 اور 299 رنز پر آؤٹ ہوگئے تھے۔
اپنی ٹیسٹ کرکٹر کے اس لکی گراؤنڈ پر 10 اننگز میں108 ،176 ،200 ناٹ آؤٹ اور 251 رنز کی اننگز کھیلی ہیں۔
کین ولیم سن کی زندگی کی دوسرا موقع تھا جب انہوں نے 10 گھنٹے سے زائد وقت کیریز پر گزارہ، وہ اس سے قبل 2015ء میں ویلنگٹن کے مقام پر اتنے ہی دورانیے میں 242 رنز کی اننگز کھیلنےمیں کامیاب رہے تھے۔