مسلم لیگ نون کی نائب صدر اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جاتی امراء سے سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پہنچ گئیں۔
مریم نواز نے سبز رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے، ان کے ہمراہ مسلم لیگ نون کے دیگر رہنما پرویز رشید، محمد زبیر اور مصدق ملک بھی ہیں۔
ایاز صادق کا گھر سیاسی مرکز بن گیا ہے جہاں عبدالمالک بلوچ اور محمود خان اچکزئی بھی پہنچ چکے ہیں۔
اس سے قبل مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے آج کے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے جاتی امراء سے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان شاء اللّٰہ حکومت کی چھت عوام گرا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور والوں کے لیے پیغام ہے کہ آپ کی مشکلات کا احساس ہے، عوام پی ڈی ایم کی کال پر نہیں، عوام کی کال پر پی ڈی ایم باہر نکلی ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عوام ملک کی خاطر آج باہر نکلیں اور حکومت کو آخری دھکا لگائیں، سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم کے ظہرانے کی میں میزبان ہوں۔
ا سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم نواز نے نے شہریوں کو کورونا وائرس کی وباء سے بچنے کے لیے فیس ماسک پہننے کی یاد دہانی بھی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ شہری اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کے لیے تمام وقت ماسک لگائیں، جلسے سےپہلے، دوران اور بعد میں بھی ماسک لگا کر رکھیں۔
مریم نواز نے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا تاریخی جلسہ ہونے جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پاور شو آج ہونے جا رہا ہے۔
مینارِ پاکستان کے گراؤنڈ میں قائدین کے لیے کنٹینر منگوا لیے گئے ہیں، شرکاء کے لیے کرسیاں لگ گئی ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے جلسے کی سیکیورٹی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں کے سپرد کر دی گئی ہے۔
مسلم لیگ نون کی طرف سے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے قائدین کے لیئے آج ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جمعیت علمائے اسلام ف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن اور دیگر رہنما نون لیگی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی رہائش گاہ پر ظہرانے میں شرکت کریں گے۔
تمام پی ڈی ایم رہنما ظہرانے کے بعد جلسہ گاہ مینارِ پاکستان کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔