• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں کو آسانی سے ہدف بناسکتی ہے

برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں کیلئے خطرناک ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق کورونا کی نئی قسم پرانی اقسام کے مقابلے میں بچوں کو زیادہ آسانی سے متاثر کرسکتی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ اب تک کے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں میں دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے۔

برطانیہ میں 5 سے 6 ہفتوں کے دوران 15 سال سے کم عمر بچوں میں نئی قسم کے وائرس کو زیادہ دیکھا گیا ہے۔

ماہرین کی جانب سے وائرس کی نئی قسم کے بارے میں جاننے کے لیے تیزرفتاری سے کام کیا جارہا ہے تاکہ مریضوں اور ویکسینز پر اس کے اثرات کا تعین کیا جاسکے۔

نئی قسم دریافت ہونے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ یہ قسم 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔


کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 23 مختلف جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں، ان میں سے بیشتر کا تعلق وائرس کے ان حصوں سے ہے جو وائرس کو انسانی خلیات جکڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

تازہ ترین