• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصفہ بھٹو نے والدہ کی یاد میں کونسا شعر لکھا؟

سابق وزیراعظم شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے فیض احمد فیض کے شعر سے والدہ کو خراجِ عقیدت پیش کردیا۔

گزشتہ روز شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کی 13ویں برسی بڑے ہی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنان سمیت شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کے دیگر چاہنے والوں نے بھی گڑھی خدا بخش پر حاضری دی اور اُنہیں یاد کرتے ہوئے خراجِ عقیدت پیش کیا۔

والدہ کی 13ویں برسی کے موقع پر آصفہ بھٹو زرداری نے اُنہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا رُخ کیا۔


اس ضمن میں آصفہ بھٹو نے گزشتہ روز لی گئی گڑھی خدا بخش کی خوبصورت تصویر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔

مذکورہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کے چاہنے والے کس قدر اُنہیں یاد کررہے ہیں۔

آصفہ بھٹو نے اس خوبصورت تصویر کو ایک معنی خیز کیپشن دیتے معروف شاعر فیض احمد فیض کا مقبول ترین شعر لکھا:

جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں

آصفہ بھٹو کی اس جذباتی پوسٹ پر شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد نے اُنہیں سلام دیا اور کہا کہ بی بی ہمیشہ اُن کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

خیال رہے کہ بے نظیر بھٹو 21 جون 1953میں پیدا ہوئیں اور محترمہ بے نظیر ذوالفقار علی بھٹو بیگم نصرت بھٹو کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔

جلا وطنی کے بعد 2007 میں بے نظیر بھٹو کراچی واپس آئیں جہاں ان کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔ 

تاہم حملے میں بے نظیر بھٹو محفوظ رہیں لیکن 27 دسمبر 2007 میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں قاتلانہ حملے میں شہید ہو گئیں تھی۔

تازہ ترین