وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکا میں پاکستانیوں کے اثاثوں، اپوزیشن تحریک، ملک میں گیس کی قلت اور تجارت سمیت کئی قومی امور زیر غور آئے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کے استعفوں سے متعلق سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ اپوزیشن کے جن ارکان اسمبلی استعفے آئے ہیں، وہ قبول ہونے چاہئیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نےکہا کہ اسپیکر صاحب کو چاہیے کہ وہ بلاتاخیر استعفے قبول کریں۔
دوران اجلاس وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی احتساب بیورو (نیب)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) اور امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی میں معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق اس کے باوجود کابینہ نے نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آئی میں معاہدے کی منظوری دے دی۔
اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک اپنے اپنے شہریوں کے اثاثوں تک رسائی دیں گے، امریکا اور پاکستان کے درمیان معاہدہ جلد ہوجائے گا۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد امریکا میں اب پاکستانیوں کے خفیہ اثاثے چھپے نہیں رہیں گے۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے ملک بھر میں گیس کی قلت ختم کرنے اور جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔
عمران خان نے مارگلہ روڈ پر ایف سی کیمپ اور ٹریفک پولیس کے دفاتر ہٹانے، ای ایٹ اور ای نائن میں شادی ہالز سمیت تجاوزات ہٹانے کی ہدایت بھی دیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ تین سے 6 ماہ کے اندر تجاوزات ہٹاکر گرین بیلٹ بحال کیے جائیں، اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے کا وعدہ پورا کریں گے۔