اسلام آباد،لاہور، (جنگ نیوز، خبر ایجنسیاں) نیب ایکشن، خواجہ آصف گرفتار، ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیر دفاع اور پانی و بجلی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام،نیب کاکہناہےکہ 1991میں ملزم کے اثاثہ جات 51لاکھ ، 2018میں 221ملین تک پہنچ گئے۔
بے نامی کمپنی کے اکائونٹ میں بھی خطیر رقم موجود، لیگی رہنما کو آج عدالت پیش کرکے راہداری ریمانڈ لیا جائیگا۔
تفصیلات کےمطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کرلیا جس کی تصدیق مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کی۔
نیب لاہور کے مطابق خواجہ آصف کی گرفتاری کے وارنٹ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی جانب سے جاری کئے گئے اور ملزم کو (آج) بدھ کواحتساب عدالت اسلام آباد کے روبرو راہداری ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائیگا۔
ملزم کیخلاف نیب قانون این اے او 1999کی شق (v) اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کی سیکشن (3) کے تحت تحقیقات جاری ہیں، ملزم خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے جبکہ اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو بھی چھپایا،ملزم خواجہ آصف نے 1991 میں بطور سینیٹر عہدہ سنبھالا جو بعد ازاں مختلف ادوار میں وفاقی وزیر اور ایم این اے بھی رہے۔
عوامی عہدہ رکھنے سے قبل 1991میں ان کے مجموعی اثاثہ جات 51لاکھ روپے پر مشتمل تھے تاہم 2018تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد ان کے اثاثہ جات 221ملین تک پہنچ گئے جو ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔
نیب لاہور کے مطابق ملزم خواجہ آصف نے یو اے ای کی ایک فرم بنام M/S IMECO میں ملازمت سے 13 کروڑ روپے حاصل کرنیکا دعویٰ کیا تاہم دوران تفتیش وہ بطور تنخواہ اس رقم کے حصول کا کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکے۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے جعلی ذرائع آمدن سے اپنی حاصل شدہ رقم کو ثابت کرنا چاہا۔