• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں سرکاری زمینوں سے قبضے ختم اور گرین بیلٹس بحالی کا حکم

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سندھ میں محکمہ جنگلات اور آبپاشی سمیت تمام سرکاری زمینوں سے قبضے ختم کرانے اور گرین بیلٹس بحال کرنے کا حکم دے دیا ۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی۔

سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 7 کروڑ دستاویزات کمپیوٹرائز کردی گئی ہیں ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دِئیے کہ آج بھی ہائیکورٹ میں جعلی دستاویزات کے کیس دائر ہو رہے ہیں، صوبے میں کوئی سرکاری زمین بچ سکی ہے؟ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے اعتراف کیا کہ سرکاری زمینوں پر قبضے ہیں۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ٹھٹھہ کی زمینوں کے ریکارڈ میں بہت گڑ بڑ ہے ہر ایک نے اپنی مرضی کے دیہہ بنائے ہوئے ہیں، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ سندھ میں سال 1985 سے اب تک 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد زمینوں کی بوگس انٹریز کی نشاندہی ہوئی ہے، گیارہ سو سے زائد انٹریز جوڈیشل ری ویو میں ہیں، ایک ہزار سے زائد جعلی انٹریز ختم کردی گئی ہیں۔

عدالت کی صوبے بھر کی سرکاری زمینوں سے قبضہ ختم کرانے اور گرین بیلٹ بحال کرانے کا حکم دیا، عدالت نے کھیل کے میدانوں، پارکس سے تجاوزات ختم کرانے، محکمہ جنگلات کی زمینوں سے قبضہ ختم کرکے دوبارہ درخت لگانے اورمحکمہ آبپاشی کی زمینوں سے بھی قبضہ ختم کرنے کی ہدایت کر دی ۔

تازہ ترین