• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسامہ کو گولیاں سامنے سے ماری گئیں، ترجمان پمز


پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے مطابق نوجوان اسامہ کو گولیاں سامنے سے ماری گئیں۔

ترجمان پمز کے نوجوان اسامہ سے متعلق بیان نے پولیس اہلکاروں کے بیان کی قلعی کھول کر رکھ دی۔

پولیس اہلکاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ تعاقب کے وقت گاڑی سے فائرنگ کی گئی، تو اسے میں نوجوان اسامہ کو گولیاں سامنے سے کیسے لگ گئیں؟

پولیس کو اسامہ کی گاڑی سے اسلحہ نہیں ملا، لیکن پولیس کا کہنا ہے گاڑی سے فائرنگ ہوئی۔


پولیس نے نوجوان کو گولیاں مارنے کے بجائے گاڑی کے ٹائر پر گولیاں کیوں نہ ماریں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 22 سالہ نوجوان اسامہ مارا گیا تھا، جس کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے ایک گاڑی کو روکا، نہ رکنے پر تعاقب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گاڑی میں بیٹھے شخص نے پولیس پر فائرنگ کی، اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں اسامہ مارا گیا۔

اپوزیشن اتحاد میں شامل ن لیگ کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ اس واقعےسے انسانی جان کی حرمت پامال کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے زیادہ بےحس حکومت پاکستان نے آج تک نہیں دیکھی۔

دوسری طرف سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نوجوان کے سفاکانہ قتل کی ذمے داری قبول کریں۔

تازہ ترین