اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کے کوئٹہ نہ جانے کو ہدف تنقید بنالیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں اپوزیشن کے سینیٹرز مصدق ملک اور حافظ حمد اللّٰہ نے کھل کر اظہار خیال کیا۔
مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو دھرنا مظاہرین کے پاس جانا چاہیے، 4 دن سے لاشیں سڑک پر رکھی ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھرنا مظاہرین 4 دن سے لاشیں لیے بیٹھے ہیں، عمران خان کے کوئٹہ جانے میں کیا حرج ہے؟
ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ ہم سب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، ہمارے بڑے جلسے ہورہے ہیں۔
حافظ حمد اللّٰہ نے سوال اٹھایا کہ بلوچستان میں پی ٹی آئی اور بی اے پی کی حکومت ہے، ایسے میں وزیراعظم عمران خان کوئٹہ دھرنے کے مظاہرین کے پاس کیوں نہیں جاتے؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مستعفی نہیں ہوتے تو کم از کم وزیر داخلہ شیخ رشید کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
اپوزیشن رہنما نے مزید کہا کہ فضل الرحمٰن ریاست کے ساتھ کھڑے تھے، ان پر 3 دہشت گرد حملے ہوئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے مچھ واقعے کی مذمت کی ہے، یہ اپنی ناکامی چھپانے کیلئے پی ڈی ایم پر تنقید کرتےہیں۔
حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ جب کوئٹہ میں 100سے زائد لوگ قتل ہوئے تو عمران خان نےکہا گورنر راج نافذ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مچھ میں مزدوں کا قتل کیا گیا، اُسی دن آپ نے ترجمانوں سے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا تیا پانچا کریں۔