وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے حکومت نے کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کرنا چاہتی ہے۔
نوشہرہ سے خطاب میں پرویز خٹک نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سانحہ مچھ کے شہدا کے ساتھ کیا اپنا وعدہ پورا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تدفین کے فوری بعد کوئٹہ پہنچے اور سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین کے دکھوں کا مداوا بھی کیا۔
دوران تقریر وزیر دفاع نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا شہدا کی تدفین سے قبل وزیراعظم عمران خان کو کوئٹہ بلانے کے مطالبے کو نتہائی غلط قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں سانحہ مچھ کو سیاسی رنگ دینا چاہتی تھیں جو افسوسناک بات ہے۔
پرویز خٹک نے مزید کہا کہ پڑوسی ملک بھارت، پاکستان کے امن کو خراب کرنا چاہتا ہے، وزیراعظم عمران خان شہید مزدوروں کے خون کےا یک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اتحاد کہتا ہے کہ اسلام آباد لوگ لے کر آئیں گے، ہم بھی دیکھیں گے کہ اُن کے ساتھ کتنے لوگ آتے ہیں۔
وزیر دفاع نے واضح طور پر کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ حکومت کا نہ کوئی رابطہ ہوا ہے اور نہ ہی ہم رابطہ کرنا چاہتے ہیں۔
پرویز خٹک نے حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ف) کے سینئر رہنما محمد علی درانی کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کو اُن کا ذاتی فعل قرر دیا۔