پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے گواہ بھیجنے میں ہچکچاہٹ سے ممبئی کیس میں قانونی عمل رکا ہوا ہے، امریکا اپنے تحفظات دہشت گردی کی بھارتی منصوبہ بندی، فروغ، مالی معاونت کے لیے رکھے۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز ممبئی حملہ کیس اور ذکی الرحمان لکھوی کو سزا سنائے جانے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکا اس کا خیرمقدم کرتا ہے اور دہشتگردی کا ذمہ دار قرار دینے کی سمت میں درست قدم تصور کرتا ہے۔
امریکی بیان میں کہا گیا کہ وہ اس معاملے کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور یہ کہ ذکی الرحمان لکھوی کی ممبئی حملوں میں ملوث قرار دیا جائے۔
پاکستان نے امریکا کے اس بیان پر سخت ردعمل دیا ہے اور دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کے گواہ بھیجنے میں ہچکچاہٹ سے ممبئی کیس میں قانونی عمل رکا ہوا ہے، امریکا اپنے تحفظات دہشت گردی کی بھارتی منصوبہ بندی، فروغ، مالی معاونت کے لیے رکھے۔
ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ اس سے متعلق کافی ناقابل تردید ثبوت پہلے ہی فراہم کیے جاچکے ہیں، پاکستان اپنے قوانین پر مکمل عملدرآمد اور اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا قانونی نظام مؤثر ہے، قانونی عمل کے ذریعہ تحقیقات، پراسیکیوشن اور بتدریج سزا پر عمل ہو رہا ہے۔