وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر عشرت حسین نے کابینہ کو اداروں میں اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان حکومت کے ڈھائی سال گزر جانے کے باوجود اداروں میں اصلاحات لانے میں تاخیر پر نالاں ہوگئے۔
وزیراعظم نے عشرت حسین کی بریفنگ پر عدم اطمینان کااظہار کیا اور کہا کہ دو سال گزرنے کے باوجود اداروں اور گورننس میں اصلاحات نہیں آسکیں۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے عدلیہ میں اصلاحات کے لیے وزارت قانون کی کارکردگی پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔
گورننس میں تاحال اصلاحات نہ لائے جانے کے معاملے پر کابینہ اراکین بھی بول پڑے ہیں اور استفسار کیا کہ اصلاحات کے لیے کیا کیا گیا؟ کیا اُن کا احتساب ہوگا؟
ذرائع کے مطابق پر وزیراعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور میڈیا کے سامنے انہیں درست انداز میں پیش کریں۔
عشرت حسین نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت تک 100 وفاقی ادارے ختم کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے عشرت حسین اور شفقت محمو کو ٹو دی پوائنٹ نکات بتانے کی ہدایت کی اور کہا کہ عوام کو سمجھانےکے لیے مختصر اور جامع رپورٹ دی جائے۔
عمران خان نے کابینہ اجلاس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اے جی پی میں نیا ڈیجیٹل سسٹم لانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔