اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کو مہنگی ایل این جی میں بھی نہیں مل سکی۔
اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شاہدخاقان عباسی نے حکومت کی توانائی پالیسی کو ہدف تنقید بنایا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے 3 سے 5 گنا مہنگی ایل این جی خریدنی چاہی جو انہیں پھر بھی نہ ملی۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہاکہ آج صنعتوں ہی نہیں سی این جی اسٹیشنز اور گھروں میں بھی گیس موجود نہیں ہے جبکہ قیمت بڑھتی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ بجلی کی قیمت عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوچکی ہے، ناکامی صرف نااہلی نہیں بلکہ کرپشن کا ذریعہ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہاکہ آج کرپٹ ترین حکومت اقتدار میں ہے ،سیاست دانوں کو ٹارگٹ کرنے والے ادارے بھی بے نقاب ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بجلی بنانے کی قیمت سستی ہورہی ہے لیکن نرخ بڑھائے جارہے ہیں، وزراء نہیں بتاسکتے کہ بجلی کی قیمت میں 1 روپے 90 پیسے کیوں بڑھائی گئی؟
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ملک کے گردشی قرضے بھی بڑھ رہےہیں، ان کے پاس اس کا جواب نہیں، نام نہاد احتساب کی حقیقت آج عوام کے سامنے آچکی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ پارلیمان کی حدود میں ارکان کو بات کرنے سے روکا جارہا ہے اور اسی لیے تماشہ لگایا گیا۔