خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی پی کے 63نوشہرہ کے لئے 19فروری کو ہونے والے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم عروج پر پہنچ گئی۔ پی کے 63 نوشہرہ سے انتخابات میں بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے صوبائی اسمبلی کے سابق ممبر سابق صوبائی وزیر پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر لیاقت شباب کے بھائی اور جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار مولانا مفتی حاکم علی حقانی کی طر ف سے2018کے الیکشن میں رنر اپ رہنے والے پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار اختیارولی خان کی حمایت میں دستبردار ہونے جبکہ، مسلم لیگ کی مرکزی سینئر نائب صدر مریم نواز، صوبائی صدر انجینئر امیر مقام، پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان و سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی و ڈویژنل صدر لیاقت شباب قومی وطن پارٹی کے قائدین اور جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمان کی طرف سے پی کے 63نوشہرہ کے امیدوار اختیار ولی خان کی کامیابی کے لئے انتخابی مہم چلانے اور مہنگائی کی خوفناک سونامی کا راستہ روکنے کے لئے اختیار ولی خان کی کامیابی کو یقینی بنانے کے اعلان سے اختیار ولی خان کی کامیابی کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔
پشاور میں صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں کے لئے ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، قومی وطن پارٹی اور اپوزیشن کی دوسری پارٹیوں کی طرف سے اے این پی کے امیدواروں کی حمایت سے ضمنی الیکشن میں گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کے بھائی کو شکست ہوئی جبکہ مرکزوصوبے میں حکومت ہونے اور سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کے باوجود حکمران جماعت کو عبرتناک شکست ہوئی جبکہ شہید امن بشیر احمد بلور سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور کی بہو اور شہید بیرسٹر ہارون احمد بلور کی بیوہ ثمر بلور کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی جبکہ آٹے، چینی، گھی، بجلی، گیس، پٹرول ، ڈیزل، مٹی کے تیل اور ضروریات زندگی کی دوسری اشیاء کی قیمتوں میں بار بار اضافے سے حکمران جماعت کے امیدوار کے لئے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔
قومی وطن پارٹی ، مسلم لیگ کی مرکزی سینئر نائب صدر مریم نواز، صوبائی صدر انجینئر امیر مقام، پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی اور جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے اختیار ولی خان کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن مہنگائی کے خلاف ریفرنڈم ہو گا۔ضمنی الیکشن میں کامیابی پی ڈی ایم اور عبرتناک شکست حکمران جماعت کا مقدر بن چکی ہے۔19فروری کا سورج پی ڈی ایم کی شاندار کامیابی اور حکمران جماعت کی عبرتناک شکست کی نوید لیکر طلوع ہو گا۔خیبر پختونخوا کے سابق گورنر شہید وطن حیات محمد خان شیرپائو کی 46 ویں برسی8فروری کو نہایت ہی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔
جن کی شہادت کے المناک واقعہ کے بعد عوامی نیشنل پارٹی پر پابندی لگا دی گئی جبکہ خان عبدالولی خان، اسفندیار ولی خان الحاج غلام احمد بلور ، میر غوث بخش بزنجو سابق گورنر ارباب سکندر خان خلیل سابق وزیراعلیٰ ارباب محمد جہانگیر خان ، بشیر احمد بلور، الیاس احمد بلور اور نیشنل عوامی پارٹی کے دوسرے رہنمائوں اور ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ خان عبدالولی خان، الحاج غلام احمد بلور، غوث بخش بزنجو، سردار عطاء اللہ مینگل ، ارباب سکندر خان خلیل اور محمد افضل خان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لئے انہیں سنٹرل جیل حیدر آباد سندھ منتقل کر دیا گیا نیپ کے گرفتار ہونے رہنما اور کارکن جیلوں میں بند رہے جبکہ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے نفاذ کے بعد نیپ کے رہنمائوں اور کارکنوں کو جیلوں سے رہا کردیا گیا۔
اے این پی کے بزرگ سیاستدان الحاج غلام احمد بلور، مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین اور ایمل ولی خان نے بلور ہائوس پشاور میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدائی خدمت گار تحریک کے بانی باچا خان کی قیادت میں ملک کو انگریزو ں کی غلامی سے نجات دلانے کےلئے طویل جدوجہد کی گئی اور عظیم قربانیاں دی گئیں جبکہ باچا خان کی قیادت میں ون یونٹ کے خاتمے کے لئے بھی طویل جدوجہد کی گئی اور بہت بڑی قربانی دی گئی جبکہ خان عبدالولی خان کی طرف سے ہر آمر کا ڈٹ کر مقابلہ کیاگیا۔ باچا خان اور خان عبدالولی خان یوٹرن لینے اور عوام کے حقوق پر سودے بازی کرنے کی بجائے اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔
انجمن اصلاح افاغنہ کے صد سالہ جشن اور باچا خان و خان عبدالولی خان کی برسی کے سلسلے میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی تقریبات پشاور میں 23 جنوری کو ہونے والے جلسہ عام کے بعد اختتام پذیر ہو گئیں۔ حکومت کی طرف سے اڑھائی سال میں آٹے، چینی، گھی، پٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل ، گیس، بجلی اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بار بار اضافے کے بعد نئے سال کے آغاز پر عوام پر پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے بم گرانے کے خلاف قومی وطن پارٹی، اے این پی، جے یو آئی، مسلم لیگ اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی طرف سے احتجاج شروع کر دیا گیا ہے۔
پٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل اور گیس کی قیمتوں میں بار بار بے تحاشا اضافہ کے بعد بجلی کی قیمتوں میں دو روپے یونٹ اضافہ کے خلاف ہونے والے اجلاس سےمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ خودکشی کر لیں گے لیکن بیرونی ملکوں سے قرضے نہیں لیں گے۔
اقتدار میں آکر یوٹرن لیتے ہوئے دو سال میں غیر ملکی قرضے لینے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ۔ قرضوں کے لئے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر عوام پر اربوں روپے کے ظالمانہ ٹیکس لگائے جا رہے ہیں جبکہ عوام پر بار بار مہنگائی کے بم گرائے جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں یہودیوں اور مودی کی بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما کی طرف سے پی ٹی آیئ کے لئے ہونے والی فنڈنگ سے وزیراعظم پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں جبکہ حکمران جماعت نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ وزیراعظم کی طرف سے نااہلی سے بچنے کے لئے تلاشی دینے کی بجائے سات سال سے تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔