• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عظمت سعید انتہائی متنازع شخص، براڈ شیٹ کمیشن کیلئے انتخاب نامناسب ہے، حسین نواز

لندن (سعید نیازی) سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ جسٹس ’ر ‘ عظمت سعید شیخ انتہائی متنازع شخص ہیں اور براڈ شیٹ کمیشن، ایک سنگل پرسن کمیشن ہے ۔اس لئے اس عہدے کیلئے ان کا انتخاب انتہائی نامناسب ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ کمیشن لوگوں کے سیاہ کرتوتوں پر سفیدی کرنے کا کام کرے گا۔ عظمت سعید نیب کا اس وقت بھی حصہ تھے جب جنرل (ر) مشرف نے اپنے آئین شکن اقدامات کو قانونی جواز فراہم کرنا تھا۔ وہ براڈشیٹ کے ساتھ ہونے والے مجرمانہ معاہدے کا بھی حصہ تھے اور دستخط کرنیوالوں میں شامل تھے حالانکہ بطور قانون دان انہیں اچھی طرح اندازہ تھا کہ اس بوگس اور مجرمانہ معاہدے کے کیا نقصانات ہوسکتے ہیں۔ حسین نواز نے کہا کہ عظمت سعید نے سیاستدانوں اور شریف فیملی کے خلاف کیسز بنائے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ پنامہ کیس کے بنچ سمیت دیگر کیسوں کا فیصلہ کرنے میں بھی شامل رہے۔ طیارہ سازش کیس میں اے ٹی سی سندھ میں جو جرمانہ نواز شریف پر عائد کیا گیا اسے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے واپس کردیا تھا لیکن انہوں نے اسے بھی وصول کیا تھا حالانکہ نیب میں ہونے کے سبب ان کا کچھ لینا دینا نہیں تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ واٹس ایپ، جے آئی ٹی کے پیچھے بھی عظمت شیخ تھے اور جب معاملات سامنے آگئے تو کس طرح من پسند افسران کو لگوایا گیا تو انہوں نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو باقاعدہ دھمکی دی کہ آپ شرافت سے مقدمہ لڑنا چاہتے ہیں یا ہم سے لڑائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے بھری عدالت میں نواز شریف کو سسلین مافیا کہا اور وہ عدالت میں میاں نواز شریف کے متعلق کہہ چکے ہیں کہ آپ کو پتا ہونا چاہئے کہ وزیراعظم صاحب کیلئے اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے۔ یہ الفاظ ایک منتخب وزیراعظم کے متعلق استعمال کئے گئے تھے۔ حسین نواز نے کہا کہ عظمت سعید ریٹائرمنٹ کے بعد شوکت خانم ہاسپٹل کے بورڈز آف گورنرز میں بیٹھ گئے، انہوں نے الزام لگایا کہ عظمت سعید ’’پری پول رکنگ‘‘ کا بھی حصہ تھے۔

تازہ ترین