• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹرازینکا ویکسین کورونا کیخلاف مدافعت پیدا کر کے انفیکشن روکنے میں بھی معاون ہے، ریسرچ آکسفورڈ یونیورسٹی

لندن (سعید نیازی) آکسفورڈ اسٹرازینکا ویکسین نہ صرف وائرس کے خلاف جسم میں مدافعت پیدا کرتی ہے بلکہ انفیکشن کے انسداد میں بھی معاون ہے۔ اس بات کا اظہار آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین سے متعلق ریسرچ رپورٹ میں کیا گیا ۔ ہیلتھ سیکرٹری میٹ ہینکاک نے نتائج کو شاندار خبر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ویکسین کے ذریعے وبا پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور پابندیوں میں نرمی ممکن ہوگی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ویکسین کی پہلی خوراک کے بعد 76 فیصد تک وائرس سے تحفظ فراہم ہوتا ہے اور ویکسین وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں 67 فیصد معاون ثابت ہوتی ہے جب کہ نئے وائرس کے خلاف ویکسین کی تاثیر کم ہونے کے حوالے سے تحفظات موجود ہیں جس کے سبب وبا کے خاتمے کا عمل کچھ سست پڑسکتا ہے۔ ایک انٹرویو میں ہیلتھ سیکرٹری میٹ ہینکاک نے کہا کہ ہاسپٹل میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے اور توقع ہے کہ اموات کی شرح میں بھی جلد کمی واقع ہوگی جس کے بعد یہ امید بڑھ گئی ہے کہ وبا جلد ختم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ویکسین کی پہلی خوراک کے بعد دوسری خوراک لگانے کیلئے 12 ہفتوں کے وقفہ سے ویکسین مزید موثر ثابت ہورہی ہے اور یہ بات حکومت کی اپنائی گئی حکمت عملی کی تائید کرتی ہے،پہلی مرتبہ سامنے آیا کہ ویکسین وائرس کے پھیلائو کے عمل کو سست بھی بناتی ہے جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جس شخص کو ویکسین لگ چکی ہے وہ کسی دوسرے شخص کو بھی وائرس سے بچانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ برطانیہ نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین کی پہلی خوراک دینے کیلئے پہلی اور دوسری خوراک کے درمیان وقفہ کو بڑھا کر 12 ہفتے کردیا تھا تاہم برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ آکسفورڈ ویکسین ٹرائل کے چیف انوسٹی گیٹر پروفسیر اینڈریو پولارڈ نے کہا ہے کہ نتائج دوسری خوراک کو تاخیر سے دینے کے فیصلے کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی خوراک ملنے کے 22 دن بعد جسم میں مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ فرانس نے آکسفورڈ ویکسین کو 65 برس سے زائد عمر کے افراد کو نہ لگانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ انہوں نے خود زائد عمر کے افراد کو ویکسین دیئے جانے کے بعد معاملات کا جائزہ لیا ہے۔ عمر رسیدہ افراد میں ویکسین ملنے کے بعد اعتماد بڑھا ہے اور ویکسین تمام عمر کے لوگوں کیلئے محفوظ ہے۔ میٹ ہینکاک سے جب پوچھا گیا کہ اب بھی 30 ہزار سے زائد افراد ہسپتالوں میں ہیں اور اس صورت میں کیا طلبہ 8 مارچ سے پہلے اسکول جا سکیں گے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ جوائنٹ کمیٹی فار ویکسی نیشن اینڈ امیونائزیشن کے پروفیسر ایڈم فن نے کہا کہ ویکسین کے ذریعے وائرس کا پھیلائو رکنےکی خبر زبردست ہے۔ نئے وائرس کی صورت میں ویکسین کی تاثیر کم ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چیزوں کے بہتر ہونے میں وقت لگے گا جب کہ کینٹ سے پھیلنے والے وائرس کی نئی قسم کے11 کیسز برسٹل اور 32 کیسز لیورپول میں بھی سامنے آئے ہیں۔

تازہ ترین