• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلیم عادل کی بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف مقدمے کی درخواست


کراچی کے علاقے ملیر میں فارم ہاؤس گرانے پر حلیم عادل شیخ کے حامیوں نے مزاحمت کی اور سڑک پر دھرنا دے کر سپر ہائی وے پر ٹریفک جام کردیا۔

دوسری طرف حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف مقدمے کی درخواست گڈاپ تھانے میں جمع کرادی۔

ملیر میں زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے خلاف آپریشن کیا گیا، اس دوران مبینہ طور پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے بھائی اور رشتے دار کے فارم ہاؤسز گرادیے گئے۔

محکمہ اینٹی انکروچمنٹ نے 200 سے زائد غیر قانونی فارم ہاوسز گرانے کے ہدف کے تحت آپریشن شروع کیا۔


اینٹی انکروچمنٹ نے آپریشن کے دوران 500 ایکڑ سے زائد زمین واگزار کرانے کا دعویٰ کردیا۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن پر حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا اور کہا کہ تمام زمینوں کے کاغذات اور اسٹے آرڈرز موجود ہیں۔

سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے حلیم عادل کے رشتے داروں کے فارم ہاوسز گرائے جانے کے معاملے پر چیف جسٹس سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

انہوں نے کہاکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) حکام سیاسی جماعت کے آلہ کار بن چکے ہیں۔

حکومتی کارروائی کے خلاف اپوزیشن لیڈر کی سربراہی میں سپرہائی وے کے قریب تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا، دھرنے کی وجہ سے دونوں ٹریکس پر ٹریفک کافی دیر تک معطل رہا۔

اس سے قبل آپریشن کے دوران انسداد تجاوزات کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، مظاہرین نے عملے پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔

حکام کے مطابق انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران اب تک اربوں روپے مالیت کی 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرائی گئی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زمین 30 سالہ لیز پر پولٹری فارمنگ اور زرعی مقاصد کیلئے دی گئی تھی تاہم زمین کو کاروباری مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا تھا۔

دوسری طرف حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف مقدمے کی درخواست تھانے میں جمع کرادی۔

تازہ ترین