• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہوش حیات کوہِ پیما علی سدپارہ اور اُن کے ساتھیوں کیلئے دُعاگو

معروف اداکارہ مہوش حیات نے گزشتہ ایک روز سے لاپتہ ہونے والے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما علی سد پارہ اور اُن کی ٹیم کے لیے سوشل میڈیا پر دُعائیہ پیغام جاری کیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں مہوش حیات نے کہا کہ ’آج ہمارے خیالات اور سوچوں میں صرف کوہِ پیما  محمد علی سدپارہ، ان کے ساتھی آئس لینڈ کے جان اسنوری اور چلی کے جے پی موہر کا ذکر ہوگا۔‘

مہوش حیات نے کہا کہ ’اُن کے اہلخانہ سمیت ہم بھی اُن کی اچانک گمشدگی پر شدید پریشان اور افسردہ ہیں۔‘

اداکارہ نے کہا کہ ’آئیے، اُن بہادر نوجوانوں کی واپسی کے لیے ملکر دُعا کریں۔‘

مہوش حیات کے اس ٹوئٹ پر صارفین کی بڑی تعداد کوہِ پیما اور اُن کی ٹیم کی جلد واپسی کے لیے دُعا کررہی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کو موسمِ سرما میں سر کرنے والے ملک کے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما علی سد پارہ کی تلاش میں آج پھر سرچ آپریشن شروع ہو چکا ہے۔

سدپارہ اور ان کی ٹیم کے ٹو کو موسمِ سرما میں سر کرنے کی کوشش کے دوران 1 روز سے لاپتہ ہیں اور ان سے تاحال کوئی رابطہ نہیں ہو سکا ہے، ان کی تلاش کے لیے گزشتہ روز بھی سرچ آپریشن کیا گیا۔

علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کو گزشتہ روز ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 7 ہزار میٹر کی بلندی تک تلاش کیا گیا۔

دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کو سردیوں میں فتح کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت 3 کوہ پیماؤں کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے تینوں کوہ پیماؤں کی مہم کے منیجر اور الپائن کلب آف پاکستان نے بتایا ہے کہ علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان اسنوری اور چلی سے تعلق رکھنے والے جان پبلو موہر کا جمعے کے روز سے بیس کیمپ، ٹیم اور اہلِ خانہ سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔

ان کی تلاش میں شروع کیئے گئے ریسکیو مشن کے دوران آرمی ہیلی کاپٹروں نے 7000 میٹر کی بلندی تک پرواز کی ہے تاہم ابھی تک تینوں کوہ پیماؤں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انہیں محمد علی سدپارہ، ان کے ساتھی کوہ پیما آئس لینڈ کے جان اسنوری اور چلی کے جے پی موہر کے قریبی عزیزوں اور ٹیم نے بتایا کہ تینوں نے جمعے کی شام تک 8 ہزار میٹر کا سنگِ میل عبور کر لیا تھا جس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ وہ جلد ہی اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے۔

محمد علی سد پارہ اور ساجد علی سدپارہ باپ بیٹے ہیں جن کا تعلق گلگت بلتستان میں اسکردو کے علاقے سد پارہ سے ہے، سدپارہ کا علاقہ مہم جوؤں کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔

تازہ ترین