وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز کےساتھ پی ٹی آئی حکومت کے معاہدوں کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدوں سے حکومت کو اگلے 15 تا 16 سال میں 836 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
ذرائع کے مطابق حکومت آئی پی پیز کو بقایاجات کی مد میں 403 ارب روپے 2 قسطوں میں ادا کرے گی جبکہ آئی پی پیز حکومت سے سود پر سود وصول نہیں کریں گے۔
معاہدے کے تحت آئی پی پیز طے شدہ منافع سے زائد کی صورت میں اس کا 50 فیصد حکومت کو دیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی پی پیز کے 53 تنازعے طے کرنے کےلیے سپریم کورٹ کے 2 سابق ججوں پر مشتمل پینل بنایا جائے گا۔
معاہدے کے تحت 2 ججوں میں سے ایک کی نامزدگی حکومت، دوسرے کی آئی پی پیز کرے گی۔
معاہدے کے تحت دونوں سابقہ ججز ایک اور سابق جج کو پینل کا حصہ بنائیں گے، یہ پینل 5 مہینوں میں فیصلہ کرے گا۔
طے پایا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف حکومت یا آئی پیز پیز اپیل دائر نہیں کرسکیں گے۔
معاہدے کے تحت آئی پی پیز کو واجبات پر سود میں کائی بور کی شرح 4 اعشاریہ 5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد ہوگی۔