ٹھری میرواہ تحصیل سمیت ضلع بھر میں ایک بار پھر امن امان کی فضا مکدر ہوگئی ہے۔ ہر طرف بدامنی کا راج ہے ،گھروں کی چہار دیواری قلعہ کا درجہ رکھتی ہے لیکن شہری وہاں بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ چوری، لوٹ مار اور ڈکیتی کی وارداتوں میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سول سوسائٹی نے اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ امن و امان کی مخدوش صورت حال کے باعث عوام کا سکھ چین غارت ہوگیا ہے۔ عورتیں اور بچے خوف و ہراس کا شکار ہیں۔
شہر میں قانون کی عمل داری کہیں بھی نظر نہیں آتی کیوں کہ پولیس امن امان بحال کرانے میں مکمل طور سے ناکام ہو چکی ہے ۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب یہاں کوئی واردات نہ ہوئی ہو۔اس صورت حال نے کارو بار ی طبقے سمیت ہرشعہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے ۔بڑھتی ہو ئی وارداتوں پر پولیس کی جانب سے قابو نہ پانے کے باعث شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اسی قسم کی صورت حال کا سامنا دیہی علاقوں کے باسیوں کو بھی ہے، وہ اپنی مدد آپ کے اصولوں پرعمل کرتے ہوئے، چوکیدار مقرر کرکے اپنے گھروں کی حفاظت کر رہے ہیں۔
شہری علاقوں کے لوگ پولیس اور شہری انتظامیہ پر اکتفا کیے بیٹھے ہیں جب کہ پولیس خود جرائم پیشہ عناصر کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ ڈاکو تمام علاقوں میں دندناتے پھر ررہے اور یوں لگتا ہے جیسے ٹھری میر واہ میں ڈاکو راج قائم ہےجس سے شہر میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے اور لوگوں نے وہاں سے نقل مکانی پر غور شروع کردیا ہے۔ چند روز قبل فیض گنج میں باراتیوں کی بس روک کر تمام مسافروں کواسلحہ کے زور پر یرغمال بنا کر خواتین سے طلائی زیورات جب کہ مردوں سے نقد رقم، موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان چھین لیا گیا۔
مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے ڈرائیور رشید دستی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ بارات ٹھری میرواہ کے گائوں ایوب اعوان سے کراچی جارہی تھی کہ ڈاکوں نے اسلحہ کے زور پر اس روک کر لوٹ مار کی۔ دوسری واردات میں ظفرآباد لنک روڈ پر چار مسلح ڈاکؤوںنے راہ گیروں سے لوٹ مار کی۔ تیسری واردات کرونڈی کے قریب ہوئی جس میں راہ زنوں نے منٹھار ملاح سے 70 ہزار روپئے چھین لی اور فرار ہوگئے ۔ھنگور جا تھانے کی حدود میں تالہ توڑ گروہ بھی سرگرم ہوگیا ہے۔
جنگ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایک اسپئیر پارٹس کےکی دکان کے تالے توڑ کر ہزاروں روپے کے اسپئیر پارٹس اور دیگر قیمتی سامان چوری کرلیا گیا جب کہ اسی کے قریب کریانہ کے دکان کے تالے توڑ کر چوروں نے دکان کامکمل صفایا کردیا۔ سرکاری اسپتال کے گیٹ پر قائم، سلیم میمن کے میڈیکل اسٹور کے تالے توڑ کر نقدی رقم اور ادویات چوری کرکے فرار ہو گئے جبکہ ٹائون کمیٹی کے سامنے کامران دایو کے اسپئر پارٹس کی دکان کے تالے توڑ کر ھزاروں روپئے کا قیمتی سامان چوری کرکے فرار ہو گئے ۔
جرائم کی وارداتوں اور دشمن عناصر کی سرگرمیوں کے بارے میں نمائندہ جنگ کی جانب سے ایس ایس پی خیرپور امیر سعود مگسی کے پی آر او منیر جمانی سے رابطہ کیا گیا۔
مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ خیرپور پولیس کی جانب سے ضلع بھر میں امن امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔چوری لوٹ مارکی وارداتوں میں ملوث ملزمان کو جلد ہی گرفتار کیا جائے اور لوٹا گیا سامان و نقدرقم برآمد کرکے متاثرہ شہریوں کے حوالے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی ، جرائم کے خاتمے اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے لیے ایس ایس پی صاحب کی جانب سے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔