وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہتے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ وہ مستبقل میں 27 فروری 2019ء کے پاک فضائیہ کے تاریخی کارنامے پر کتاب لکھیں۔
بھارتی طیارے گرانے کے 2 برس مکمل ہونے کے موقع پر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ ’27 فروری 2019ء کا دن میری زندگی کے یادگار لمحوں میں سے ایک ہے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’مجھے فخر ہے کہ میں وزیر اطلاعات کی حیثیت سے ہماری تاریخ کے اس عظیم واقعے کے فیصلے سازی کے عمل کا حصہ تھا۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’جس طرح پاک سول اور فضائیہ نے مودی کو جواب دیا وہ قابل ذکر تھا۔‘
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ’ہوسکتا ہے کہ کسی دن اس پر کوئی کتاب لکھوں۔‘
واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا تاہم بھارت صرف ایک جہاز گرنے کی تصدیق کرتا ہے۔
اس روز کے واقعات پر پاکستانی فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دونوں طیاروں کو مار گرایا، جس میں سے ایک کا ملبہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جب کہ دوسرے کا ملبہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گرا تھا۔
ترجمان نے کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا گیا۔
تاہم یکم مارچ کو گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو تمام کاغذی کارروائی کے بعد واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ ابھی نندن کی رہائی سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران اعلان کیا تھا۔