وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے اگر کوئی ’مس ایڈونچر‘ کیا تو ہم اپنے دفاع کی ہمت رکھتے ہیں۔
ملتان سے جاری اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی بھارت کے ساتھ مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا، امن کے حصول کے لیے مذاکرات ضروری ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے27 فروری کو باوقار جواب دیا، ہم کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن کو متاثر کرنے والے مسائل کو دونوں طرف سے حل کرنا ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے خطے کا امن متاثر کیا ہے، 26 فروری کو بھارت نے بالاکوٹ پر حملہ کر کے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا تھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دنیا نے دیکھا امن کے لیے ہم نے بھارتی پائلٹ واپس کیا۔
انھوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔