لندن (مرتضیٰ علی شاہ/ سعید نیازی/ایجنسیاں) پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ان کی اپنی برطانوی ہم منصب تھریسامے سے ملاقات کے دوران دیگر ایشوز کے علاوہ عمران فاروق قتل کیس اور ایم کیو ایم منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے اوراس ضمن میں جلدپیشرفت ہوگی‘ برطانوی ہم منصب کودونوں مقدمات میں سست روی پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کردیا گیا ہے ‘نائن الیون کے بعد تمام تر بوجھ پاکستان پر ڈال دیا گیا‘واقعہ کے بعدفوجی آمرنے جلدبازی میں غلط فیصلے کئے جس کی قیمت پاکستان آج بھی چکارہاہے‘ وہ منگل کولندن میں انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز سے خطاب اور میڈیاسے گفتگوکررہے تھے۔چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب تھریسامے سے بھی ملاقات کی۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چوہدری نثارکا کہناتھاکہ برطانیہ کے کراچی میں تعینات سابق ڈپٹی ہیڈ آف مشن شہریار خان نیازی کے الزامات کو حکومت بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور سرفرازمرچنٹ کیس کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی ان سے بھی تفتیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی حوالگی یا کسی معلومات کی فراہمی کے لیے برطانیہ کی طرف سے کوئی درخواست نہیں کی گئی ہے‘ انہوں نے کہا کہ ان کے چند تحفظات تھے جو امید ہے کہ آئندہ چند روز میں دور ہوجائیں گے اور پاکستان ان معاملات کو قالین کے نیچے نہیں جانے دے گا کیونکہ یہ معلومات پاکستان کی سیکورٹی کے حوالے سے بہت اہم ہیں‘ قبل ازیں سیمینار سے خطاب کیا اور شرکا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ نے کہاکہ عالمی طاقتوں کی مداخلت سے خطے میں اثرات پیدا ہوئے‘مغرب ہماری دنیا پر حل مسلط نہیں کر سکتا‘ امن کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کیا جائے‘نائن الیون کے بعد تمام تر بوجھ پاکستان پر ڈال دیا گیا‘واقعہ کے بعدفوجی آمرنے جلدبازی میں غلط فیصلے کئے جس کی قیمت پاکستان آج بھی چکارہاہے‘ کراچی کوبرسوں تک سیاسی طور پر نظر اندازکیا گیااس لیے مسائل نے جنم لیا‘افغانستان پر سوویت حملوں سے پاکستان میں سیکورٹی مسائل نے جنم لیا‘تقسیم برصغیر کے بعد کئی مسائل کو حل نہیں کیا گیا‘پاکستان کے سیکورٹی مسائل دوسروں کی وجہ سے پیدا ہوئے‘ہمیں پسندوں سے لڑنے کےلئے کئی بار تنہاءچھوڑ دیا گیا‘ انہوں نے کہا کہدہشت گرد جو کارروائیاں کر رہے ہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘بھٹکے ہوئے افراد کو دہشت گردوں تک پہنچنے سے روکیں گے‘امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو انہوں نے ’’محبت اورنفرت‘‘ کی صورت قرار دیا‘ ہمارے دشمن سول ملٹری تعلقات میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں ‘پاناما لیکس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس ایشو پر عدلیہ نے نہیں بلکہ خود حکومت نے ایکشن لیا ہے ‘علاوہ ازیں جاری پریس ریلیزکے مطابق چوہدری نثار اور برطانوی وزیر داخلہ تھریسامے نے ملاقات کے دوران دہشت گردی،منظم جرائم،غیرقانونی امیگریشن ،منی لانڈرنگ کے خلاف تعان ، ڈاکٹرفاروق قتل کیس، سیکورٹی معاملات سمیت باہمی دلچسپی کے دیگرامور پرتبادلہ خیالات کیا۔