اپوزیشن اتحاد ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اعلان کیا ہے کہ کل کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزب اختلاف کا کوئی رکن شریک نہیں ہوگا۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اُس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا ہے عمران خان اکثریت کا اعتماد کھوچکے ہیں، ان کے ہاتھ سے سب کچھ نکل چکا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ جب سے ہم نے احتجاج شروع کیا، ہواؤں کا رخ بدلنا شروع ہوگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) سے متعلق تمام بڑے فیصلے 8 مارچ کے اجلاس میں کیے جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے خطاب میں ان کی شکست جھلک رہی ہے، ان کے بقول سینیٹ الیکشن میں بولی لگی، وہ اپنے ارکان کو بکاؤ مال کہہ رہے ہیں، کل وہ اُسی بکاؤ مال سے اعماد کا ووٹ لیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن 18 حکومتی ارکان نے اپوزیشن کو ووٹ دیا تھا وہ کل کے اسمبلی اجلاس میں جارہے ہیں تو اُن سے پوچھا جائے گا۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان مورد الزام ٹھہرارہے ہیں، جس نے اُن کی تقریر کا فوری ایکشن لیا، دراصل عمران خان ادارے کو فارن فنڈنگ کیس میں دباؤ میں لانا چاہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان سے اب معیشت کی تباہی اور اداروں کو کمزور کرنے سے متعلق پوچھا جائے گا، لوگ ان سے غریب آدمی کی زندگی اجیرن کرنے کا پوچھیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان کس کے خلاف لوگوں کو نکالیں گے؟ اپوزیشن اتحاد کے خلاف؟، کیوں اور کس بات پر؟، اگر آپ نے ایسا کیا تو لوگ آپ سے پوچھیں گے کہ آپ نے 1 کروڑ نوکریاں دینے کی بات کی اور 30 لاکھ کو نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ آپ سے پوچھیں گے مہنگائی کیوں کی؟ پٹرول کیوں مہنگا کیا؟اب آپ نے عوام آپ سے پوچھیں گے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں کوئی بھی حکومت نہیں ہے،اس لئے نئے انتخابات کا اعلان کیا جانا چاہیے۔