• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم معاوضہ وصول کرنیوالی ہزاروں خواتین ’ٹاپ۔اپس‘ کی قطار میں

لندن (پی اے) ہزاروں خواتین، جنھیں سرکاری پنشن سے بھی کم معاوضہ دیا گیا تھا، وہ ’’ٹاپ۔اپس‘‘ کی قطار میں ہیں، اس بل پر تقریباً 3 بلین پونڈز اخراجات ہوں گے۔ بجٹ کے ذمہ دار دفتر (او بی آر) کی دستاویزات کے مطابق مارچ 2020 میں ایک انتظامی غلطی کی نشاندہی ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا کہ کچھ لوگوں کو کم اجرت دی گئی۔ کم ادائیگی سے وہ شادی شدہ خواتین متاثر ہوئیں، جن کے شوہر 2008 سے قبل پنشن کی عمر تک پہنچ چکے تھے اور جو نادانستہ طور پر ’’اضافی پنشن‘‘ کے حقدار تھے جس سے ان کی ادائیگی میں 60 فیصد تک اضافہ ہوسکتا تھا۔ مئی اور دسمبر 2020 کے مابین ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشنز (ڈی ڈبلیو پی) کی تحقیقات میں ریاستی پنشن کی ایک منظم کم ادائیگی کا انکشاف ہوا، جس کا مطلب ہے کہ ہزاروں شادی شدہ، طلاق یافتہ اور بیوہ افراد کو 2008 کے بعد اجرت دی جا رہی ہے۔ جنوری 2021 میں دوبارہ ادائیگی کے ایک پروگرام کا آغاز ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہماری پیش گوئی ابتدائی تخمینے کی عکاسی کرتی ہے کہ جن افراد کو کم ادائیگیاں کی گئی تھیں، انہیں ادائیگی کے لئے چھ برسوں 2025 سے 2026 تک 3 ارب پونڈز کے اخراجات ہوں گے۔ اس نے متنبہ کیا تھاکہ ا دائیگی انتہائی حد تک غیر یقینی صورتحال سے مشروط ہے، کیونکہ اب بھی ادائیگی کی اصل حد کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔ سابق وزیر پینشنز اسٹیو ویب نے، جو اب پنشن کنسلٹنٹس ایل سی پی (لین کلارک اور مور) کےشراکت دار ہیں، جس نے اس سے قبل 30000 پونڈز سے زیادہ کی رقم کی واپسی کے بارے میں سنا، کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار واقعی ذہن کو گھما دینے والے ہیں۔ اگلے پانچ برسوں میں 3 بلین پونڈز کی ادائیگی کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ بڑی تعداد میں خواتین کو ممکنہ طور پر ایک عشرے یا اس سے زیادہ عرصے کے لئے انتظار کرنا ہوگا۔
تازہ ترین