لگژری ریزیڈنشل ہاؤسنگ (پُرتعیش رہائشی گھر) میں بروکرنگ اور مارکیٹنگ کی سہولتیں فراہم کرنے والے معروف امریکی ادارے سوتھبیز انٹرنیشنل ریئلٹی نے حال ہی میں اپنی اولین لگژری آؤٹ لک رپورٹ 2021ء جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں کووِڈ-19کے بعد عالمی سطح پر مہنگی ترین اور پُرتعیش رہائشی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
یہ جامع رپورٹ دنیا کی اعلیٰ اولین اور ثانوی منڈیوں اور متوقع دولت کے رجحانات سے آگاہی فراہم کرتی ہے جو آنے والے مہینوں میں صوابدیدی سرمایہ کاری کو آگے بڑھائے گی۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ عالمی دولت کی نمو بڑھنے کی توقع ہے اور امید ہے کہ آئندہ ایک سال تک وبائی رجحانات برقرار رہیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وبا کے بعد لوگوں کی ترجیحات میں اب خصوصی سہولتوں سے آراستہ والے بڑے گھر شامل ہورہے ہیں۔ ان ترجیحات اور سہولیات میں ’’زوم روم‘‘، ایک سے زیادہ دفتری کونے (آفس کارنر)، صحت اور فلاح و بہبود اور ٹیکنالوجی کی خصوصیات کے حامل پائیدار (سسٹین ایبل) گھر شامل ہیں۔ اس طرح لگژری آؤٹ لک رپورٹ میں لوگوں کے خرچ کرنے اور گھر خریدنے کے رجحانات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
سوتھبیزانٹرنیشنل ریئلٹی کے چیف مارکیٹنگ آفیسر بریڈلے نیلسن نے کہا، ’’پرتعیش ریئل اسٹیٹ کے ’مارکیٹ لیڈر‘ کی حیثیت سے ہمارے لیے جدید تاریخ کے سب سے غیرمتوقع سال میں اُبھرنے والے رُجحانات کا تجزیہ کرنا ضروری تھا۔ وبائی مرض نے لوگوں کی ان ترجیحات کو بدل کر رکھ دیا ہے، جس کے باعث وہ کوئی بھی جائیداد خریدتے تھے۔ اب ان کی ترجیحات میں بڑی اور سبز عمارتیں سرِ فہرست آچکی ہیں۔
اس کے علاوہ اب لوگ بڑے شہروں میں رہنے کے بجائے نسبتاً چھوٹے شہروں یا ایسے ملکوں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، جہاں ٹیکس اور امیگریشن کی موافق پالیسیاں نافذالعمل ہیں۔ ممکن ہے کہ یہ ترجیحات مستقبل قریب میں بھی برقرار رہیں، ہمارے لیے یہ ضروری تھا کہ آئندہ کچھ مہینوں میں ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی خواہش یا منصوبہ رکھنے والے افراد کو تمام معلومات کے تحت فیصلہ کرنے میں معاونت فراہم کریں‘‘۔
بریڈلے مزید کہتے ہیں کہ، ’’گزشتہ ایک سال کے دوران ہمیں مسلسل یہ پڑھنے کو مل رہا تھا کہ لوگ بڑے شہروں کو چھوڑ کر گردونواح اور چھوٹے شہروں یا قصبوں کا رُخ کررہے ہیں۔ تاہم، ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ ضروری نہیں کہ ایسا ہی ہو۔ یہ بات اپنی جگہ درست کہ لوگوں نے بڑے شہروں سے نکل کر گردونواح اور قصبوں کی طرف نقل مکانی کی لیکن اس کے نتیجے میں شہروں میں فروخت کے لیے دستیاب ریئل اسٹیٹ میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ لوگ اپنا شہر والا گھر فروخت کرکے نہیں گئے۔ اس کے بجائے، انھوں نے اپنے لیے شہر کے گرد و نواح یا قصبے میں دوسرا اور تیسرا گھر خریدنے کے عمل کو تیز کیا‘‘۔
سوتھبیز نے اس رپورٹ کی تیار ی کے سلسلے میں ان ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کے انٹرویوز کیے، جو 10ملین امریکی ڈالر یا اس سے زائد مالیت کی ریئل اسٹیٹ میں لین دین کرتے ہیں۔ رپورٹ کی تیاری میں انھوں نے کئی نامور مالیاتی اداروں جیسے کریڈٹ سوئس، لگژری انسٹی ٹیوٹ، نیشنل وؤیل نیس انسٹی ٹیوٹ کے علاوہ آرٹ اور لگژری ماہرین سے بھی بات چیت کی۔
رپورٹ کے تین بڑے نتائج درج ذیل کے مطابق اَخذ کیے گئے ہیں:
٭ 60فی صد جواب دینے والوں کا کہنا تھا کہ آئندہ تین سال تک لگژری گھروں کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔
٭ لگژری ریئل اسٹیٹ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری امریکا اور چین میں ہوگی۔
٭ لگژری گھروں کے خریدار مجوزہ گھروں میں کم از کم یہ سہولیات ضرور چاہتے ہیں: پرائیویٹ آؤٹ ڈور اسپیس، قریبی پارک اور ریموٹ ورک یاتعلیمی مقاصد کے لیے اضافی رقبہ، گورمے کچن وغیرہ۔
اس رپورٹ نے جس ایک رجحان کی تصدیق کی ہے وہ یہ ہے کہ سرمایہ رکھنے والے افراد ’’کمپاؤنڈڈ‘‘ یا اسی قسم کی بڑی جائیدادوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ ایسی جائیدادوں کا استعمال دوسرے یا تیسرے گھر کی حیثیت سے ہوتا ہے، جہاں خاندان کی تین نسلوں کے افراد انفرادی پرائیویسی کے ساتھ محفوظ طریقے سے اکٹھے ہوسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2019ء کے مقابلے میں، 2020ء میں وَبا کے باوجود پام بیچ کاؤنٹی میں ملین ڈالر سنگل فیملی گھروں کی فروخت میں دُگنا اضافہ ہوا۔
بدلتے وقتوں کے ساتھ بدلتی ترجیحات میں ایک اہم کردار ملینئلز (Millennials)کا ہے۔ یہ وہ افراد ہیں جو 1981ء سے 1996ء کے دوران پیدا ہوئے اور اپنی مخصوص صارف خصوصیات رکھتے ہیں اور لگژری ہاؤسنگ مارکیٹ پر اپنا اثر چھوڑ رہے ہیں۔ یہ طبقہ اپنا خاندان بنانے کے بعد اپنا گھر خریدنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
یہ طبقہ اعلیٰ تعلیم یافتہ، ٹیکنالوجی کی انتہائی سمجھ بوجھ رکھنے والا، آن لائن شاپنگ کو ترجیح دینے والا اور سماجی اور ماحولیاتی طور پر باخبر ہے۔ اس وقت لگژری گھروں کی خریداری میں ان کا ایک تہائی حصہ ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق، توقع ہے کہ 2025ء تک ان کا حصہ بڑھ کر 45فی صد تک ہوجائے گا۔
گلوبل وارمنگ کے دور میں اپنی بلوغت کو پہنچنے والے یہ ’ملینئلز‘ افراد سماجی طور پر ذمہ دار اور ماحولیاتی طور پر باخبر ہیں۔ یہ طبقہ جب اپنے لیے گھر خریدنے مارکیٹ میں نکلتا ہے تو وہ اپنے مجوزہ گھر میں’’توانائی اور ماحول دوست‘‘ جیسی خصوصیات کو ضرور دیکھنا چاہتا ہے۔