اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان صدارتی نظام کا متحمل نہیں ہو سکتا، ان ہائوس تبدیلی ہو گی اور نہ ہی پنجاب میں کوئی تبدیلی آئے گی، نواز شریف اور آصف علی زرداری کا سیاسی کیریئر ختم ہو گیا ہے، انکا ملکی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے، مہنگائی کے باوجود لوگوں کی امیدیں وزیراعظم عمران خان کیساتھ وابستہ ہیں، وزیراعظم عوام کو ریلیف دینے اور ملک کی بہتری کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں، مریم نواز کے بیانات سے وزیراعظم کو سیاسی طور پر تقویت مل رہی ہے ، وہ اپنے لئے رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں، اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ کا شوق بھی پورا کر لیں، کچھ نہیں ہو گا، تحریک انصاف حکومت آئینی مدت پوری کریگی، صادق سنجرانی پرکشش شخصیت کے مالک ہیں، وہ آسانی سے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات جیت جائیں گے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلا ہے، آصف علی زرداری کے فرنٹ مینوں نے بھاری رقم خرچ کی ہے، حکومت نے سینیٹ انتخابات میں خریدوفروخت کے حوالے سے ثبوت الیکشن کمیشن کو پیش کر دیئے ہیں، نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے بل بوتے پر سیاست میں آئے اور انکی ساری سیاست کا دارومدار اسٹیبلشمنٹ پر تھا، آج یہ کس منہ سے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کر رہے ہیں، مریم نواز پہلے ہی نااہل ہیں اور مزید ایک دو کیس ان کیخلاف ہیں جس سے انکی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا، حکومت اپوزیشن کے لانگ مارچ کیلئے کوئی رکاوٹیں کھڑی نہیں کریگی، اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ اختیار کریگا، اپوزیش کا الیکشن کمیشن کے سامنے ناکام ترین جلسہ تھا، لانگ مارچ میں بھی لوگ ان کیساتھ نہیں نکلیں گے اور انکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑیگا،انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی سیاست مختلف ہوتی ہے، آصف علی زرداری زبردست کارڈز کھیل رہے ہیں، اس وقت پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو نیچے لگایا ہوا ہے، یہ وہی ن لیگ ہے جو کہتی تھی کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، استعفے انکے منہ پر ماریں گے، 31دسمبر کو آرپار ہو جائے گا، آرپار نہیں ہوا اور مارچ آ گیا، وزیراعظم کچھ بھی کر سکتے ہیں لیکن وہ بدعنوان عناصر کو این آر او نہیں دینگے،پرویز الٰہی عثمان بزدار کیساتھ کھڑے ہیں، ان کیخلاف عدم اعتماد کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا، کسی کو غلط فہمی ہے تو دور کر لے، عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب برقرار رہیں گے، عبدالحفیظ شیخ بطور وزیر خزانہ ذمہ داری جاری رکھیں گے اور وہی رواں سال بجٹ پیش کرینگے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف سنجیدہ کیسز ہیں، دونوں کا بچنا مشکل لگ رہا ہے، میرا نہیں خیال کہ نواز شریف خود واپس آئیں گے، انکے پاسپورٹ میں توسیع نہیں کی جائیگی لیکن اگر وہ پاکستان آنا چاہیں تو 72 گھنٹوں کے اندر انہیں پاسپورٹ جاری کر دینگے۔