مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ کیمروں کے معاملے پر غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے، جو اس غفلت کے ذمہ دار ہیں، انہی کو تحقیقات کے لیے کہا جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جو وزیر اطلاعات نے کہا تھا تمام حربے استعمال کریں گے تو آپ نے ان کے حربے دیکھ لیے، ہر غیر آئینی و غیر سیاسی حربہ استعمال ہوا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم سیاست کو ملاوٹ سے پاک کریں، یہ سنگین واقعہ ہے، چیف الیکشن کمشنر اور سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ کیمرے معاملے سے ملک کی دنیا بھر میں رسوائی اور جگ ہنسائی ہوئی ہے، جمہوریت پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، ن لیگ کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو، درست بیانیہ ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ الیکشن چرانے کی کوشش کی گئی ہے جو انتہائی شرمناک بات ہے۔
اُنہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو ہم کیا سبق دے رہے ہیں؟ یہ وہ ملک ہے جس کے اعلیٰ ترین ایوان سینیٹ میں بھی دھاندلی ہورہی ہے، کس کے قبضے میں تھی یہ عمارت؟
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ شبلی فراز کہتے ہیں جس نے کیمرے پکڑے ہیں انہوں نے ہی لگائے ہیں، پولیس ڈاکو پکڑتی ہے تو کیا ڈاکا بھی وہ ڈلواتی ہے؟عجیب منطق ہے، یہ قوم کو بے وقوف سمجھتے ہیں؟
اُنہوں نے کہا کہ کل رات بھی کہا تھا پاکستانی سیاست کو ہم نے ایک مذاق بنا دیا ہے، ڈسکہ کی دھند میں 20 پریزائیڈنگ آفیسر اٹھائے گئے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں آج مطلع ابر آلود ہے، اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں خفیہ کیمرے لگائے گئے۔
واضح رہے کہ سینیٹ اجلاس میں ایوان کے اندر اپوزیشن نے احتجاج کیا، مصدق ملک اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پولنگ بوتھ کے اندر دو کیمرے لگے ہوئے ہیں، اپوزیشن ارکان نے پولنگ بوتھ اکھاڑ کر سیکریٹری سینیٹ کی نشست پر رکھ دیا۔
سینیٹ ایوان کے اندر اپوزیشن نے احتجاج کیا، جبکہ حکومتی ارکان بھی خاموش نہیں رہے، مصطفی نواز کھوکر نے کہا کہ سیکرٹری سینیٹ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ پولنگ بوتھ کے پیچھے کیمرا نہ لگا ہو۔