• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکی کو سرعام مارنا درست، پیار سے گلے لگانا جُرم ہے: شہزاد رائے کا طالبہ کیلئے حمایتی پیغام

پاکستان کے معروف گلوکار و سماجی کارکن شہزاد رائے بھی لاہور کی نجی یونیورسٹی میں حال ہی میں پیش آنے والے واقعے میں دونوں طلبہ کی حمایت میں کھڑے ہوگئے۔

شہزاد رائے نے گزشتہ روز مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے گانے ’قسمت اپنے ہاتھ میں‘ کی ویڈیو شیئر کی جس کے کیپشن میں اُنہوں نے لاہور کی نجی یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے حمایت پیغام بھی جاری کیا۔

گلوکار نے گانے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’لڑکی کو سرعام مارنے پیٹے پر کوئی متوجہ نہیں ہوتا لیکن سرعام لڑکی کو پیار سے گلے لگانا بہت بڑا جُرم ہے۔‘

شہزاد رائے کے اس حمایتی ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے گلوکارہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

محمد عبدالوہاب نامی صارف نے لکھا کہ ’شہزاد بھائی یوں سرعام گلے لگانا پروپوز کرنا کیا معاشرے پہ اچھے اثرات چھوڑے گا؟ کم از کم اردگرد کے لوگوں کا خیال ہی کر لیں۔‘

صارف نے لکھا کہ ’یہ کام یونیورسٹی کی بجائے کسی نجی محفل میں بھی کر سکتے تھے، ان کی اس حرکت کی وجہ سے کئی لڑکیوں کے گھر والے اپنی بیٹیوں پہ خواہ مخواہ سختی کریں گے۔‘

ایک صارف نے کہا کہ ’ہم مسلمان ہیں لہٰذا اسلامی اصولوں کی پابندی کریں،  نئے قواعد نہ بنائیں۔‘

فخر عالم نامی صارف نے کہا کہ ’یہ یورپ نہیں بلکہ پاکستان ہے۔‘

واضح رہے کہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان لڑکی نے سب کے سامنے لڑکے کو شادی کی پیشکش کی تھی۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے لڑکا اور لڑکی دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر جہاں ان دونوں لڑکا لڑکی پر تنقید کی جارہی ہے تو وہیں کچھ نامور شخصیات ایسی بھی ہیں جو یونیورسٹی انتظامیہ کے اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کررہی ہیں۔

تازہ ترین