• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی بورڈ میں بدعنوانی ، اینٹی کرپشن کی تحقیقات شروع

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی تعلیمی بورڈ میں بدعنوانی کی شکایت پرمحکمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی نے تحقیقات شروع کر دیں اور بعض اہلکاروں کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ راجہ عمران حیدر ایڈووکیٹ نے ڈائریکٹر جنرل پنجاب اینٹی کرپشن کو درخواست دی کہ اس نے چیئرمین وسیکرٹری بورڈ راولپنڈی کو تحریری آگاہ کیا کہ مورگاہ کے رہائشی ایک طالب علم نے راولپنڈی بورڈ کے امتحان 2020ء میں 744 نمبر لیکر میٹرک پاس کیا مذکورہ طالب علم نے بورڈ ملازمین کو بھاری رشوت دیکر اپنا امتحانی سنٹر چیچی ہائی سکول تلہ گنگ چکوال میں بنوایا یہطالبعلم اس سے پہلے تین بار امتحان میں فیل ہو چکا تھا اس نے مبینہ طورپرمیٹرک برانچ کے خالد سرور اور ڈرائیور غلام مرتضیٰ کے ذریعے اپنا من پسند سنٹر بنوا کر غیرقانونی ذرائع استعمال کرتے ہوئے امتحان پاس کیا جس کا وہ برملا اعتراف بھی کرتا ہے لیکن چیئرمین بورڈ اورسیکرٹری نے اپنے بدعنوان اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ درخواست گزار کے مطابق بورڈ کے بعض افسران بعض مخصوص طلباء کا سنٹر دور دراز علاقوں میں بناتے ہیں جہاں اپنی مرضی کا عملہ تعینات کرکےبھاری رشوت وصول کر کے ایسے طالب علموں کو غیرقانونی طریقے سے پاس کرایاجاتاہے ۔محکمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر امجد شہزاد نے اس درخواست پر بعض اہلکاروں کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے متعدد افسران بشمول ایک چیئرمین بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار ہو کر جیل بھی جا چکے ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر امجد شہزاد نے بتایاکہ قبل ازیں بورڈملازمین کے خلاف وہ دوایف آئی آرزدرج کرچکے ہیں ۔جب کہ مزیدتفتیش کی جارہی ہے۔
تازہ ترین