اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے اقدام سے پی ڈی ایم اتحاد کو دھچکا لگا، سب جانتے ہیں بی اے پی والے کس کے اشارے پر ووٹ دیتے ہیں،شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ یہ عہدہ ہمارا حق تھا جیت پی ڈی ایم کی ہوئی، یوسف رضا گیلانی نے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو سرکاری اپوزیشن کہنا درست نہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) سینئر رہنما احسن اقبال نےکہا کہ پی ڈی ایم جماعتوں نےاعظم نذیر تارڑ کی حمایت کا اعلان کیا، 27 سینیٹرز ان کی حمایت کرچکے ، پہلی بات تو یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کا اقدام کچھ اچھا نہیں لگا ،مناسب نہیں لگا، وہ چیئرمین جس کیخلاف عدالت میں دھاندلی سے جیتنے کا کیس ہے۔
اسی چیئرمین کے پاس عرضی لے کر جایا جائے کہ آپ ہمیں لیڈر آ ف اپوزیشن کا تقرر نامہ دیں،’باپ‘ پارٹی کے سینیٹرز کو ملا کر اگر لیڈر آ ف اپوزیشن کا عہدہ حاصل کیا جائے تو اس سے پی ڈی ایم کے مقاصد ، جدوجہد اور یقینا اپوزیشن کے اتحاد کو دھچکا لگا ہے ، جو مخصوص سینیٹرز جن کی تائید کے ساتھ مطلوبہ نمبر حاصل کیا گیاہے ، میں نہیں کہتا بلکہ پورا اسلام آباد جانتاہے کہ وہ کس کے کہنے پر ووٹ دیتے ہیں ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہناتھا کہ اگر پیپلز پارٹی کیلئے لیڈر آف اپوزیشن کا یہ عہدہ اتنا ناگزیر تھا تو اگر وہ اپنی مجبوری نوازشریف کو بیان کرتے تو وہ خوشی کے ساتھ انہیں یہ عہدہ دے دیتے لیکن بی اےپی پارٹی کے سینیٹرز کو ملا کر پی ڈی ایم کی جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر ،اس طرح کا اقدام یقینا مناسب نہیں ہے ۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا معاملہ پی ڈی ایم اجلاس میں رکھیں گے۔