• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پشاور ہائی کورٹ نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر سے پابندی ختم کر دی، عدالتِ عالیہ نے حکم دیا ہے کہ ٹک ٹاک کھول دیں، لیکن اس پر اب غیر اخلاقی مواد نہیں آنا چاہیئے۔

ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت ڈی جی پی ٹی اے کے علاوہ درخواست گزار وکیل سارہ علی خان عدالت میں پیش ہوئیں۔

عدالتِ عالیہ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ٹک ٹاک کھولنے کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ ٹک ٹاک ایپ کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

دوران سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا تھا کہ ٹک ٹاک پر جو ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں وہ ہمارے معاشرے میں قابلِ قبول نہیں۔


چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے لہٰذا اس کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

چیف جسٹس نے ڈی جی پی ٹی اے سے استفسار کیا تھا کہ ٹک ٹاک ایپلیکیشن بند کرنے سے ان کو نقصان ہوگا؟ جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے جواب دیا تھا کہ جی نقصان ہوگا۔

ڈی جی پی ٹی اے نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ ہم نے ٹک ٹاک کے عہدے داروں کو درخواست دی ہے لیکن ان کی جانب سے ابھی مثبت جواب نہیں آیا۔

تازہ ترین