• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کی تیسری لہرملک بھر میں اتنی شدت سے پھیل رہی ہے کہ ماہرین صحت خدشہ ظاہر کرنےلگےہیں کہ اگر اب بھی حکومتی و عوامی سطح پر ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو صورتحال قابو سے باہر ہوجائے گی۔گزشتہ روز کے اعدادوشمارکے مطابق ملک میں مزید3953نئے مریض ، 2198 صحت یاب، 103مریض موت کے منہ میں چلے گئے۔اس طرح گزشتہ سال سے اب تک پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد 6لاکھ 67ہزار 957 ہوگئی اور 14 ہزار 434 افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ 6 لاکھ 3 ہزار 126 مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔اگرچہ وفاقی و صوبائی سطح پر کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے تعلیمی اداروں کی بندش ،ہوٹلوں میں کھانے پر پابندی،کاروبار کیلئے اوقات کار مقرر کرنے،اداروں میں آن لائن کام کی سہولت اور ریلوے و جہاز میں ایس او پیز کے مطابق سفرکی اجازت دینے سمیت مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے اب تک حکومتی سطح پر کوئی آرڈر نہیں دیا گیا صرف چین کی طرف سے ملنے والی امدادی ویکسین پر تکیہ کیاگیا جس کی مقدار لاکھوں میں ہے جبکہ ملکی آبادی بائیس کروڑسے زائد ہےاور اب تک یہ ویکسین نو لاکھ معمرافراد کو لگائی گئی ہے جبکہ ملک بھر کی آبادی کو ویکسین فراہمی کیلئے نجی شعبے کو کورونا ویکسین کی خریداری کی اجازت دے دی گئی جس کے باعث یہی ویکسین جو دوسرے ممالک میں بغیر کسی عمر کی تخصیص کےتمام افرادکومفت لگ رہی ہے وہی یہاں کے بڑے پرائیویٹ اسپتالوں میں دس سے بارہ ہزار میں لگائی جارہی ہےجو صرف امیر طبقہ ہی افورڈ کرسکتا ہے۔ضروری ہے کہ پوری ملکی ا ٓبادی کو ویکسین کی سہولت مہیا کر نے کیلئے نجی شعبے کی بجائےسرکاری سطح پر ویکسین کےآرڈر دئیے جائیں کیونکہ یہ پوری قوم کی صحت کا سوال ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں0092300464799

تازہ ترین