• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور، 12مغوی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بازیابی کیلئے آپریشن

لاہور، 12مغوی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بازیابی کیلئے آپریشن


لاہور(نمائندہ جنگ،ٹی وی رپورٹ) لاہورمیں نواں کوٹ کے علاقہ چوک یتیم خانہ میں کالعدم تحریک لبیک کے مشتعل کارکنوں نے تھانے پر حملہ کرکے ڈی ایس پی سمیت6؍ پولیس اہلکاروں کواغواکرلیااورمغوی پولیس والوں پرتشددکیا۔

کالعدم جماعت کے کارکنوں نے نواں کوٹ تھانے پر پٹرول بم پھینکے، سکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ اور ڈنڈے برسائے گئے، جوابی کارروائی پر جھڑپیں ہوئیں،سکیورٹی فورسزنے شیلنگ، لاٹھی چارج اورہوائی فائرنگ بھی کی۔

جن میں 2 افراد جاں بحق،پولیس اہلکاروں سمیت30زخمی ہوگئے، مغوی ڈی ایس پی کےوائرل ہونے والے بیان کے مطابق 3افراد ہلاک ہوئے۔ حالیہ واقعات کے بعد موڑسمن آباد، بابو صابو، اسکیم موڑ سے یتیم خانہ آنے جانے والی ٹریفک بند ہوگئی۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق تقریباً صبح 9 دس بجے کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں نے نواں کوٹ تھانہ پر حملہ کر دیا جہاں سے انہوںنے ڈی ایس پی نواں کوٹ عمر فاروق بلوچ اور پانچ اہلکاروں کو اغوا کرکے اپنے مرکز میں پہنچا دیا، جہاں ان پرتشدد کیا گیا، کارکنوں نے تھانہ پر پتھراؤ بھی کیا،ایس پی اقبال ٹائون کو بھی مظاہرین نے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ 

بعدازاں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع کیا پولیس نے آنسو گیس اور ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے مبینہ طور پرکالعدم ٹی ایل پی کے 2 ارکان ہلاک اور15 سے زیادہ زخمی ہو گئے جبکہ کارکنوں نے پولیس پر پتھرائوکیا اور لاٹھیاں برسائیں جس سے 15سے زائد پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے تھانہ میں موجود اہلکاروں پر بھی تشدد کیا ڈنڈے برسائے۔ تھانہ پر پتھراؤ بھی کیا جسکے جواب میں پولیس اور رینجرز نے آنسو گیس پھینکی اور ہوائی فائرنگ شروع کر دی، پولیس کی فائرنگ اور آنسو گیس پھینکنے کا سلسلہ تقریباً دو گھنٹوں تک جاری رہا۔ 

پولیس اور مظاہرین میں چھڑپوں کا سلسلہ تقریباً ایک بجے تک جاری رہا بعد ازاں کارکن تھانہ سے دور چلے گئے زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا۔

پنجاب پولیس نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ چند عناصر نے نواں کوٹ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا جہاں پولیس اور رینجرز اہلکار تھانے میں محصور ہو کر رہ گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ مظاہرین نے ڈی ایس پی نواں کوٹ کو اغوا کرکے انہیں مرکز پہنچایا۔ پنجاب پولیس کے مطابق شر پسند عناصر ایک آئل ٹینکر بھی مرکز لے گئے جس میں 50 ہزار لیٹر پیٹرول تھا۔

بیان کے مطابق پولیس اور رینجرز نے شرپسند عناصر کو پیچھے دھکیل کر پولیس اسٹیشن کا قبضہ واپس لے لیا۔ پنجاب پولیس نے کہا کہ پولیس نے مسجد یا مدرسے کے خلاف کوئی کارروائی کا منصوبہ نہیں بنایا اور نہ ہی آپریشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ ʼاگر کوئی کارروائی کی گئی ہے تو اپنے دفاع اور عوامی املاک کے تحفظ کے لیے تھی۔دریں اثنا پولیس عہدیداروں نے تصدیق کی کہ لاہور کے یتیم خانہ چوک پر آپریشن جاری ہے لیکن انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں،مغوی ڈی ایس پی عمر فاروق بلوچ کا ایک ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ زخمی ہیں اورکالعدم ٹی ایل پی کے قبضہ میں ہیں۔ 

ڈی ایس پی کے ویڈیو پیغام کے مطابق وہ نواں کوٹ تھانے کے سامنے آپریشن کر رہے تھے مشتعل ہجوم کے قابو آ گئے جہاں پر قاری فاروق نے مظاہرین کو تشدد سے روکا ان سے نجات دلائی سادہ سی بات یہ ہے کہ جب ایک معاہدہ ہوا ہے اس کی پاسداری ہونی چاہیے،انہوں نے کہاتین افراد شہید ہو چکے ہیں جن کو گولیاں لگی ہیں تقریباً دس پندرہ افراد زخمی ہیں استدعا ہے کہ افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا جائے۔ 

موڑ سمن آباد، بابو صابو، سکیم موڑ سے یتیم خانہ کی طرف آنے جانے والا ٹریفک مکمل طور پر بند ہے۔ پولیس کی بھاری نفری سمن آباد موڑ کے قریب ریزرو کھڑی ہے جبکہ یتیم خانہ کی طرف جانے والی دونوں سڑکوں کو مظاہرین نے پتھر لگا کر بلاک کیا ہواہے۔ 

ملتان روڈ، تھانہ نواں کوٹ سامنے کنٹینرز اور ٹرک کھڑے کرکے روڈ بلاک کی گئی ہے اور سڑک پر پتھر ہی پتھر بکھرے پڑے ہیں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تھانہ نوں کوٹ کے کچھ فاصلہ پر الرٹ کھڑی ہے۔

دریں اثناء کالعدم جماعت کی مرکزی شوریٰ کے رہنما علامہ شفیق کی جانب سے ا یک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی کارروائی میں انکے دو کارکن ہلاک اور15 زخمی ہو گئے ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ہلاک کارکنوں کی تدفین اس وقت تک نہیں کرینگے جب تک سفیر کو ملک سے نکالا نہیں جاتا۔

تازہ ترین