• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: مسلم نوجوان ’آکسیجن مین‘ بن گیا

بھارت میں شاہنواز شیخ نامی مسلمان نوجوان کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال کے دوران مریضوں کو مفت آکسیجن فراہم کرنے پر ’آکسیجن مین‘ بن گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہنواز شیخ نے مریضوں کو آکسیجن کی مفت سہولت فراہم کرنے کے لیے گزشتہ سال اپنی قیمتی گاڑی فروخت کردی تھی جو تقریباََ پاکستانی 45 لاکھ روپے میں فروخت ہوئی تھی۔

شاہنواز شیخ نے شروعات میں آکسیجن کے صرف 60 سلنڈرز خریدے تھے جس سے اُنہوں نے بھارتی مریضوں کو مفت آکسیجن فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس وقت شاہنواز شیخ کے پاس آکسیجن کے 200 سلنڈر موجود ہیں جن کے ذریعے وہ کورونا وائرس کے مریضوں کو مفت آکسیجن کی سہولت مہیا کررہے ہیں۔

شاہنواز شیخ کی خدمات دیکھ کر ممبئی کے شہریوں نے اُنہیں ’آکسیجن مین‘ کہنا شروع کردیا ہے، گزشتہ سال مسلمان نوجوان نے تقریباََ 4000 سے زائد مریضوں کو آکسیجن فراہم کرکے اُن کی زندگیاں محفوظ کی تھیں۔

شاہنواز شیخ نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ کورونا وائرس کی شکار اُن کے دوست کی بہن آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کرگئی تھیں۔

نوجوان نے کہا کہ دوست کی بہن کی موت کا اس قدر گہرا صدمہ پہنچا کہ میں نے اپنی گاڑی فروخت کرکے یہ کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ شاہنواز نے ممبئی کے ملاڈ نامی ایک علاقے میں ایک وار روم بنایا ہوا ہے جہاں وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے مریضوں کو آکسیجن فراہم کرتے ہیں اور اُنہیں دیگر معلومات سے بھی آگاہ کرتے ہیں۔

دوسری جانب  بھارت میں کورونا وائرس کی خطرناک لہر کے آگے ملک کا صحت کا نظام ناکام ہوگیا، اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی، لوگ آکسیجن کی عدم فراہمی پر جان سے جانے لگے۔

کیسز بڑھنے پر اسپتالوں کے باہر مریضوں کی لائن لگ گئی، اسپتالوں میں آکسیجن کم پڑ گئی، میتوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بھی جگہ کم پڑنے لگی۔

تازہ ترین