رمضان المبارک کا مہینہ ہر سال بڑی تیزی سے گزر جاتا ہے اور اس دوران رمضان کے مہینے کے مطابق خود کو ڈھالنے اور روٹین کو بہتر بنانے کا وقت ہی نہیں ملتا اور یہ مہینہ ختم ہو جاتا ہے، اسی لیے رمضان سے متعلق منصوبہ بندی کرنا ضروری ہے اور چند مضر صحت عادات سے چھٹکارہ حاصل کر کے اسے مزید فائدہ مند بنایا جا سکتا ہے۔
رمضان کے مہینے میں سب سے زیادہ نیند کے اوقات خراب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ساری روٹین پر اثر پڑتا ہے، اکثر افراد رمضان کے مہینے میں ہر وقت نیند میں نڈھال نظر آتے ہیں جبکہ پیشگی منصوبہ بندی سے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔
رمضان کے مہینے میں چند عادات سے پرہیز کر کے اس مہینے کو با آسانی اور خوش اسلوبی سے گزارا جا سکتا ہے، بس خود کو ذہنی طور پر تیار کرنا ہے کہ مندرجہ ذیل بتائی گئی عادات کو اس مہینے کے دوران دہرانا نہیں ہے۔
رات بھر جاگنا، سحری یا افطار کے بعد فوراً سو جانا
طبی ماہرین کی جانب سے کسی بھی کھانے کے فوراً بعد سونا منع کیا جا تا ہے، یہ انسانی صحت کے لیے مضر صحت عادت قرار دی جاتی ہے، رمضان میں یہ عادت اس لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے کیوں کہ ہمارے جسم کو کھانا بہت دیر بعد ملتا ہے جسے ہضم کرنے میں اور انسانی جسم میں جذب ہونے میں وقت درکار ہوتا ہے، اس عادت سے بد ہضمی، گیس کا ہونا، بوجھل پن اور تھکاوٹ بڑھ جاتی ہے، مزید وزن میں اضافہ اور دل کی بیماریوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
کیفین یعنی چائے کافی کا استعمال بڑھا دینا
کچھ افراد خود کو تازہ دم رکھنے یا سحری تک جگائے رکھنے کے لیے کافی یا چائے کی مدد لیتے ہیں، رمضان کے دوران کیفین کا زیادہ استعمال باعث نقصان ثابت ہو سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی یا چائے پینے سے انسانی جسم میں محفوظ پانی خارج ہو جاتا ہے اور انسان بہت جلد ڈیہائیڈریشن کا شکار ہو سکتا ہے۔
بہت زیادہ مرغن غذاؤں اور میٹھے مشروبات کا استعمال
ماہرین کی جانب سے ہر صورت میں چکنائی کی کم سے کم مقدار کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، رمضان کے دوران صرف دو وقت کے کھانے کے دوران جب اچانک مرغن غذاؤں کا استعمال شروع کر دیا جائے تو جسمانی نظام غیر متوازن ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول لیول بڑھنے کے نتیجے میں روزہ دار بہت جَلد بیمار پڑ سکتا ہے۔
افطار کے دوران سادہ یا لیموں پانی کو ترجیح دینی چاہیے، اس دوران کولا ڈرنکس اور بہت زیادہ میٹھے مشروبات کے استعمال سے صحت پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
متحرک نہ رہنا
رمضان کے دوران خود کو متحرک نہ رکھنا یا چہل قدمی نہ کرنا ایک مضر صحت عادت ہے، رمضان کے مہینے میں ورزش کے دگنے فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ سب سے بڑھ کر انسان خود کو متحرک اور چاق چوبند محسوس کرتا ہے اور غذا بھی با آسانی ہضم ہو جاتی ہے، معدے کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
سحری کیے بغیر روزہ رکھنا
سحری کے وقت سب ہی کے لیے اُٹھنا نہایت مشکل ہوتا ہے مگر سحری کیے بغیر روزہ رکھنا اچھی عادت نہیں ہے، سحری کے وقت اُٹھنا اور سحری کر کے روزہ رکھنا ایک صحت مندانہ عمل ہے ، سحری کرنے سے انسانی جسم کی سائیکل متوازن اور نظام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
افطار کے فوراً بعد چہل قدمی کرنا
ماہرین کے مطابق یہ عادت مناسب نہیں ہے، روزہ دار کئی گھنٹوں بعد کھانا کھاتا ہے جس کے نتیجے میں جسم کو آرام اور معدے کو غذا ہضم کرنے کے لیے وقت اور آرام کی ضرورت ہوتی ہے، افطار کے فوراً بعد چہل قدمی کرنے یا ورزش کرنے کی صورت میں معدہ اپنا کام کرنا چھوڑا دیتا ہے اور اس کے سبب معدے کی کارکردگی متاثر اور غیر متوازن ہو سکتی ہے۔