• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

٭فاروقِ اعظمؓ نے فرمایا:حضرت علی ؓ کو تین خوبیاں ایسی نصیب ہوئیں ،اگر مجھے ان میں ایک بھی مل جاتی تو میرے لیے دنیا ومافیہا سے بہتر ہوتیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی لختِ جگر سیدہ فاطمہؓ کا ان سے نکاح فرمایا۔نبی کریم ﷺ نے انہیں مسجد میں سکونت عطا کی ۔خیبر میں علم(جھنڈا) انہیں عطا کیا۔

٭سیدہ عائشہؓ نے فرمایا: حضرت علیؓ سے زیادہ علمِ سنت کا جاننے والا کوئی نہ تھا۔

٭ابنِ مسعود ؓنے فرمایا: ہم لوگ آپس میں کہا کرتے تھے کہ حضرت علی ؓ اہلِ مدینہ میں سب سے زیادہ معاملہ فہم ہیں۔

٭ابن ِعباس ؓنے فرمایا:مدینۂ منورہ میں فصلِ قضایا اور علمِ فرائض میں حضرت علی ؓ سے زیادہ علم رکھنے والا کوئی نہ تھا۔

یاد رکھنے والی پانچ باتیں

سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ نے فرمایا: ہماری پانچ باتیں یاد رکھو۔(۱)کوئی شخص گناہ کے سوا کسی چیز سے خوف زدہ نہ ہو۔(۲)صرف اللہ ہی سے امیدیں وابستہ کرو۔(۳)کسی چیز کے سیکھنے میں شرم نہ کرو۔(۴)عالم کو کسی سوال کے جواب میں یہ کہنے میں عار محسوس نہیں کرنا چاہیے کہ میں اس مسئلے سے واقف نہیں۔(۵ ) صبر اور ایمان کی مثال سر اور جسم کی ہے، جب صبر جاتا ہے تو ایمان (بھی) رخصت ہوجاتا ہے، گویا جب سر اڑ گیا تو جسم کی طاقت بالکل ختم ہوجاتی ہے۔(سننِ ابنِ منصور)

حضرت علی مرتضیٰؓ کے علمی شہ پارے

٭اے لوگو، تم شہد کی مکھی کی طرح بن جائو ۔گو پرندے ان شہد کی مکھیوں کو حقیر جانتے ہیں، لیکن اگر انہیں معلوم ہوجائے کہ ان کے پیٹ کے اندر بڑی برکت والی چیز ہے ،تو وہ انہیں ہرگز حقیر نہ جانیں۔

٭ نیک کام پر توفیق بہترین رہبر ہے، خوش اخلاقی بہترین دوست ہے، عقل و شعور بہترین ساتھی اور ادب بہترین میراث ہے۔

٭ کسی نے پوچھا کہ سخاوت کیا ہے؟ فرمایا، بے مانگے دینا سخاوت ہے،جب کہ مانگنے والے کو دینا بخشش ہے۔

٭ معصیت کی سزا یہ ہے کہ عبادت میں سستی پیدا ہوجاتی ہے،معیشت میں تنگی آجاتی ہے۔

٭ حلال کی خواہش اس میں پیدا ہوتی ہے جو مالِ حرام چھوڑ دینے کی مکمل اور بھرپور کوشش کرتا ہے۔

٭ سب سے بڑی تونگری عقل کی دانائی ہے۔ حماقت سے بڑھ کر کوئی مفلسی نہیں، تکبرسب سےسخت وحشت ہے اور سب سے عظیم خلق کرم ہے۔

٭ احمق کی صحبت سے بچو کہ وہ تم کو نفع پہنچانے کا ارادہ کرے گا، لیکن نقصان پہنچائے گا ۔

٭محبت دور کے لوگوں کو قریب ،جب کہ نفرت قریب کے لوگوں کو دور کردیتی ہے۔

٭ کامل فقیہ وہ ہے جو لوگوں کو رحمتِ خدا سے مایوس نہ کرے اور لوگوں کو گناہ کرنے کی ڈھیل بھی نہ دے اور انہیں قرآن پڑھنے کی طرف مائل کرے۔

٭جو شخص لوگوں میں انصاف کا ارادہ کرے ،اسے چاہیے کہ جو وہ اپنے لیے پسند کرتا ہے، دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرے۔ (ابنِ عساکر)

تازہ ترین