پشاور ( وقائع نگار ) رمضان المبارک میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ انتظامیہ قیمتیں کنٹرل کرنے میں مکمل طور پر نا کام ہے اسی طرح شہر میں منافع خوروں نے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے کو لوٹنے کا بازار گرم کر رکھا ہے شہریوں نے اس حوالے سے من پسند قیمتیں لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے شہر میں اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا پہلے ہی انتظامیہ کیلئے بڑا چیلنج ہے جس میں ہمیشہ نا کام رہی ہے جبکہ امسال رمضان المبارک میں انتظامیہ کی نا کامی کا تسلسل جاری رہا اور شہر بھر میں دیگر اشیاء کی طرح پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی جبکہ شہر میں امرود کی سرکاری قیمت 180 بازار میں 250، درجہ اول سیب کی قیمت 150، بازار میں 250، اسی طرح کیلا ،تربووز کی قیمتوں سمیت دیگر پھلوں کی قیمتیں بھی سرکاری نرخ نامہ سے دوگنا زیادہ قیمتوں پر فروخت ہو رہے ہیں اسی طرح سبزی کی قیمتیں سبزی منڈی میں فی کلو سفید آلو40 روپے، سرخ الو 50، ٹماٹر30 روپے فی کلو ،سبز مرچ 50، شملہ مرچ 25، بینگن 50، کھیرا 20، کدو 40 روپے فی کلو کے پھول گوبھی 45، بند گوبھی 30، مٹر 100، بنڈی 100، توری 40، ٹینڈا 30 اور شلجم 40 روپے فی کلو فروخت ہورہے ہیںکریلا 40، فراشبین 70، لیموں 280، لہسن 100 سے 170 جبکہ ادرک 300 روپے فی کلو مقرر ہے لیکن بازاروں میں اس سے زائد قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے اسکے علاوہ زندہ مرغی کی قیمت 276روپے فی کلو برقرار جسمیں پچھلے دنوں اضافہ ہوا ہے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا ہے شہریوں نے انتظامیہ سے قیمتیں کنٹرول کرنے کیلئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔