پشاور(نیوز رپورٹر) پشاورہائیکورٹ نے معذورکوٹہ کے تحت داخلہ پانے والے درخواست گزار کی ایل ایل بی پارٹ ون کے نمبر بڑھانے سے متعلق رٹ خارج کردی، چیف جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس محمد نعیم انورپرمشتمل دورکنی بنچ نے درخواست گزار محمد زاہد کی رٹ پر سماعت کی جبکہ پشاوریونیورسٹی کی جانب وسیم الدین خٹک ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل نے عدالت کو کہا کہ اسکے موکل کو ایل ایل بی سالانہ پروگرام میں معذورکوٹہ کے تحت داخلہ ملا جبکہ پارٹ ون پاس کرنے کے بعد وہ پارٹ ٹو میں پروموٹ ہوئے ، اس دوران انہوں نے اپنا ڈویژن بہتربنانے کیلئے ایپلائی کیا تاہم اسے اجازت نہیں دی گئی ،رٹ میں موقف اپنایا گیا کہ دوسرے امیدواروں کو ڈویژن بہتربنانے کی اجازت دی گئی تاہم اسے نہیں دی گئی جواسکے ساتھ ناانصافی ہے۔ دوسری جانب یونیورسٹی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یونیورسٹی کے ریگولیشن میں ایسی کوئی پراویژن موجود نہیں جسکے تحت درخواست گزار کو نمبربڑھانے کی اجازت دی جائے۔دورکنی بنچ نے دلائل مکمل ہونے پر رٹ خارج کردی۔