جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرگیا، آج رات گئے ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، پاکستان کے ساحلی علاقوں کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔
بحیرہ عرب میں ہونے والی سرکیولیشن کے باعث سمندر طغیانی کی سی کیفیت رہ سکتی ہے۔ ماہی گیر گہرے سمندر میں جاتے ہوئے احتیاط کریں۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز کے مطابق ہوا کا کم دباؤ واضح ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے، ہوا کا واضح کم دباؤ کراچی کے جنوب مشرق سے 1650کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
سردار سرفراز نے بتایا کہ ہوا کا کم دباؤ آج دیر رات ڈپریشن کی شکل اختیار کرسکتا ہے ، ڈپریشن کا رخ شمال مغرب کی جانب بھارتی گجرات اور اس سے ملحقہ علاقوں کی طرف ہے۔
ٹراپیکل سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام تائو تے ( tauktae) رکھا جائے گا، یہ نام میانمار کا تجویز کردہ ہے، سمندری طوفان سے فی الحال پاکستان کے ساحلوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر میں طغیانی کی کیفیت رہ سکتی ہے، مئی سے ستمبر کے دوران سمندر میں ہائی ٹائیڈ اور لو ٹائیڈ ہوتی ہیں، ہائی ٹائیڈ 3فٹ تک جاتی ہے، سمندری طوفان کے باعث لہریں 3فٹ سے زائد جاسکتی ہیں اس وجہ سے سندھ کے ماہی گیر گہرے سمندر میں جاتے ہوئے احتیاط کریں۔