وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم نے مختصر دورانیے کے ساتھ ساتھ طویل المدت پلاننگ بھی کی ہے، ملکی معیشت 3.94 فیصد سے ترقی کر رہی ہے، اگلے سال معاشی گروتھ 5 فیصد ہوسکتی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ پہلی ترجیح قیمتوں کا استحکام اور مہنگائی میں کمی ہے، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹنا پڑے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سیلز ٹیکس، پیٹرولیم لیوی کم کردی ہے، عوام کے اوپر بوجھ نہیں ڈالیں گے، وعدہ ہے ٹیرف میں اضافہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ریونیو بڑھنے تک خسارہ کم نہیں ہوگا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی استعمال کریں گے۔
شوکت ترین نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے لیے لاٹھیاں نہیں ماریں گے بلکہ سہولتیں دیں گے۔