سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کیخلاف 5 نئی درخواستیں اعتراض لگا کر واپس کردیں۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر قانون فروغ نسیم، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی درخواستوں پر اعتراض لگا کر واپس کردیں۔
ذرائع کے مطابق ریاست پاکستان کی کئی بڑی شخصیات کی طرف سے ایک بار پھر مختلف درخواست کے ذریعے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو فریق بنانے کی کوشش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نئی درخواستیں دائر کردیں۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے الگ الگ درخواستیں دائر کی گئیں۔
دوسری طرف وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاداکبر اور وزیرقانون فروغ نسیم نے بھی الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔
ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر )نے بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف درخواست دائر کی۔
وفاقی حکومت اور مختلف اداروں کی درخواستوں میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم کورٹ کے تمام ججز پر مشتمل فل بینچ بنانے کی استدعا کی ہے۔
ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نئی درخواستیں اعتراض لگاکر واپس کردیں۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا کہ ایک کیس میں دو مرتبہ نظر ثانی نہیں ہوسکتی ہے۔