• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمزوریوں کو طاقت میں بدلنے والا سافٹ ٹینس ڈبلز چیمپئن سعد چوہدری


دنیا میں کئی ایسے لوگ ہیں جو اپنی منزل پانے کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں، بدقسمتی سے ابھی تک وہ اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

دوسری جانب کئی ایسے باہمت اور پرعزم لوگ ہیں جو اپنی کمزوریوں کو طاقت میں بدل دیتے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک سافٹ ٹینس ڈبلز چیمپئن سعد احمد چوہدری ہیں جنہیں بچپن سے ہی بولنے میں مسئلہ ہے لیکن وہ ہمت ہارنے کی بجائے بہادری سےدنیا کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔

سعد احمد چوہدری قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرچکے ہیں۔ انہوں نے 2019 ورلڈ سافٹ ٹینس چیمپئن شپ ڈبلز ایونٹ میں اپنے پارٹنر سرور حسین کے ساتھ جمہوریہ چیک کو 5 - 2 سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا۔

چین کے شہر تیزو میں کھیلی جانے والی 2019 ورلڈ سافٹ چیمپئن شپ میں دنیا کے 30 ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا اور چیمپئن شپ میں  پاکستان نے برانز میڈل اپنے نام کیا۔

28 سالہ سعد احمد نے 2012 سے ٹینس کھیلنا شروع کیا۔ 2015 سے قومی ایونٹس میں حصہ لے رہے ہیں اور رواں سال تھائی لینڈ میں ہونے والے ایونٹ کیلئے پاکستان کی نمائندگی کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔

ٹینس کھیلنے کا خیال کیسے آیا؟ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جب 13 سال کا تھا تو میں ٹی وی پر ٹینس ٹورنامنٹس دیکھا کرتا تھا جس سے مجھے ٹینس کھیلنے کا شوق پیدا ہوا۔ پھر والدہ مجھےٹریننگ سینٹر لے کر گئیں۔ جہاں میرے ٹرینرز نے میری تربیت کی۔ اس وقت میرےہیڈ کوچ عباد سرور حسین خان ہیں اور میں روز 4 گھنٹے بھرپور ٹریننگ کرتا ہوں۔

سعد احمد نے 2019 ورلڈ سافٹ چیمپئن شپ میں پہلی بار انٹرنیشنل ایونٹ میں حصہ لیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ ملکی سطح پر مختلف ایونٹس میں کھیلتا رہا ہوں لیکن عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنا میرے لئے ایک خواب تھا اور جب ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت کی اور برانز میڈل جیتا تو سر فخر سے بلند ہوگیا۔

سعد احمد کو بولنے میں مسئلہ ضرور ہے لیکن ان کا ریکٹ اب پوری روانی سے بولتا ہے بلکہ زور زور سے چیختا بھی ہے۔ انہوں نے کیرئیر میں پیش آنے والے چیلنجز کے بارے میں بتایا کہ ابتدا میں لوگوں کو اپنی بات سمجھانےمیں مشکلات پیش آتی تھیں، کئی لوگوں کا رویہ نامنا سب ہوتا تھا لیکن سخت محنت کرتا رہا، فضول باتوں پر وقت ضائع کرنے کی بجائے اپنے کھیل پر ہمیشہ توجہ مرکوز رکھا۔

وہ اپنی کامیابیوں کا سارا کریڈٹ اپنی والدہ کو دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میرے والد فوج میں تھے تو میری والدہ نے میری پرورش کی۔ انہوں نے مجھے ہمت اور طاقت دی اور دنیا سے لڑنے کا فن سکھایا۔ میری والدہ بھی گھر پر میری اسپیچ تھراپی کرواتی رہی۔ والدہ واحد شخصیت ہیں جو بنا کہے میری ساری باتیں سمجھ جاتی ہیں۔

سعد احمد سوئس ٹینس اسٹار راجر فیڈرر سے متاثر ہیں اور اپنےاس شوق کو جاری رکھنے کیلئے اسپانسر شپ کی تلاش میں ہیں۔

تازہ ترین