• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کتوں کے کاٹنے پر طبی امداد کیلئے بنی ہیلپ لائن عام نہ کرنے پر عدالت برہم

کتوں کے کاٹنے اور ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے بنائی گئی ہیلپ لائن کو عوام کے لیے عام نہ کرنے پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔

سرکاری وکیل نے دورانِ سماعت سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے، جس کے لیے سندھ کابینہ نے قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کتنے دنوں میں یہ قوانین نوٹیفائی ہو جائیں گے؟

ایڈیشنل سیکریٹری نے جواب دیا کہ 2 ہفتوں کے اندر تمام معاملات مکمل کر لیے جائیں گے۔

سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ بہت مشکل کے بعد آپ کے قوانین بنے ہیں، 8 سال بعد آپ کے یہ قوانین بنے ہیں، آپ کتوں کو پکڑ رہے ہیں یا ویکسینیٹ کر رہے ہیں؟ اب تک کتنے کتوں کو ویکسینیٹ کیا گیا ہے، تفصیلات پیش کی جائیں، آپ نے جو ہیلپ لائن بنائی ہے اس پرشکایات وصول کرتے ہیں؟

عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات سے استفسار کیا کہ ہیلپ لائن کا نمبر آپ کو یاد ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے اس موقع پر عدالت سے استدعا کی کہ اس ہیلپ لائن کو عوام کے لیے عام کیا جائے۔

ہیلپ لائن کو عوام کے لیے عام نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ کو ہیلپ لائن بنانے کا کہا تھا۔

جسٹس امجد سہتو نے استفسار کیا کہ 11 ہندسوں کا نمبر بنا دیا یہ کس کو یاد ہوگا؟ آپ کو خود نمبر یاد نہیں تو عام آدمی کیسے یاد کر سکتا ہے؟

عدالتِ عالیہ نے درخواست کی مزید سماعت 17 اگست تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین